فوری طور پر ہل پارک کی راہ نما مسجد کو تعمیر نہ کیا گیا تو دسویں روز اپنی مدد آپ کے تحت مسجد کی تعمیر شروع کردی جائے گی، قاری محمدعثمان

ْ تمام ذمہ دار وں کو مسجد کی شہادت اور قرآن کریم کی بے حرمتی پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ،کراچی کے غیور مسلمان راہ نما مسجد ہل پارک میں اجتماعی طورپر نماز جمعہ ادا کریں گے، نائب امیرجمعیت علمائے اسلام سندھ

منگل 22 جنوری 2019 21:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا کہ اگر فوری طور پر ہل پارک کی راہ نما مسجد کو تعمیر نہ کیا گیا تو دسویں روز اپنی مدد آپ کے تحت مسجد کی تعمیر شروع کردی جائے گی۔ بشیر صدیقی سمیت تمام ذمہ دار وں کو مسجد کی شہادت اور قرآن کریم کی بے حرمتی پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ۔

کراچی کے غیور مسلمان راہ نما مسجد ہل پارک میں اجتماعی طورپر نماز جمعہ ادا کریں گے ۔وہ ہل پارک کی شہید کی جانے والی راہ نما مسجد کے ملبے پر نماز عصر کی امامت کرانے کے بعد خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، امام مسجد مولانا عبداللہ ،ڈاکٹر نصیرالدین سواتی، جمال خان کاکڑ، مولانا انور شاہ، جنید احمد مکاتی ،سیف الدین ایڈوکیٹ اور دیگر بڑی تعداد میں جے یوآئی اور جے آئی کے رہنما ء موجود تھے۔

(جاری ہے)

قاری محمد عثمان نے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر نہ جانے چائنہ کٹنگ اور کراچی میں انکی نگرانی میں ہونے والے قبضوں کو کیوں بھول گئے ہیں۔ کیا وہ 12 مئی کے مظالم کوبھی فراموش کرچکے ہیں میئر کراچی کو یہ یاد رکھنا ہوگا کہ اللہ کے ہاںدیر ہے مگر اندھیر نہیں ۔اللہ کے گھروں کو شہید کرنے والے جھنم کا ایندھن بنیں گے ۔انہوں کہاکہ پاکستان اسلام کے مقدس نام پر حاصل کیا گیا تھا اور اس وقت کا ایک ہی نعرہ تھا کہ پاکستان کا مطلب کیا لا الٰہ الاللہ ،مگر میئر کراچی 50 برس سے قائم اور 40 سال سے پکی بنائی ہوئی قانونی مسجد کو شہید کرکے اپنے عملے سے کہلواتے ہیں کہ یہ ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، جبکہ حقیقت کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ ہل پارک کے سائٹ پلان میں مسجد کی جگہ متعین ہے، جسکی مزید توسیع کیلئے سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے قانونی طور پر لیٹر پر دستخط کئے تھے۔ اس طرح مسجد میں مزید توسیع کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے ڈپٹی ڈائیریکٹر بشیر صدیقی سمیت ان تمام اہلکاروں اور ذمہ داروں کو فوری طور پر اعلی عہدوں سے ہٹا کر قرآن کریم کی بیحرمتی اور مسجد کی شہادت کے جرم میں دفعہ 295 Aکے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مئیر اگر کراچی سے اتنے ہی مخلص ہیں تو پھر شہر کے شراب خانوں اور پوش علاقوں میں واقع فحاشی کے اڈوں کو گراکر شہر کو اخلاقی گندگی سے نجات دلائیں۔مدارس و مساجد تو شہر کی زینت ہیں۔ہل پارک کی مسجد کوئی قبضہ مافیا کا گڑھ نہیں تھا بلکہ ہل پارک سیر وتفریح کیلئے آنے والے مسلمانوں کی نماز کیلئے مسجد بنائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں تجاوزات کی آڑ میں مسمار کی گئی تمام مارکیٹوں کے متبادل نقصانات کا ازالہ کرتے ہوئے شہید کی گئی تمام مساجد کوازسرنو تعمیر کیا جائے بصورت دیگر جمعیت علماء اسلام، جماعت اسلامی سمیت تمام دینی سیاسی جماعتیں دینی مدارس اور کراچی کے غیور مسلمان راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔