سابق وزیراعظم نواز شریف سے لیگی رہنماؤں کی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی

صبر کا ٹائم ہے، لیگی رہنماؤں کی گفتگو; صبر میں کروں مزے آپ کے ہوں گے۔ نواز شریف کا جواب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 31 جنوری 2019 13:29

سابق وزیراعظم نواز شریف سے لیگی رہنماؤں کی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2019ء) : کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے لیگی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ لیگی رہنماؤں کی پارٹی قائد سے جیل میں ہوئی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی بھی سامنے آ گئی ہے۔ ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف سے سوال کیا کہ برجیس طاہر آپ کا کیا حال ہے؟ جس پر برجیس طاہر نے جواب دیا کہ آپ جیل میں ہیں تو ہمارا کیا حال ہونا ہے۔

نواز شریف برجیس طاہر کے جواب پر ہنس پڑے۔ نواز شریف سے برجیس طاہر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا میں باہر آؤں گا تو مزے آپ کے ہوں گے۔ لیگی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف سے لیگی رہنماؤں نے کہا کہ صبر کا ٹائم ہے، صبر میں کروں اور مزے آپ کے ہوں گے۔ نواز شریف سے لیگی رہنماؤں کی ملاقات کے وقت سابق صدر ممنون حسین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

جنہوں نے نواز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دو مرتبہ کوشش کی لیکن آپ سے ملاقات نہیں ہو سکی۔ نواز شریف نے کہا کہ میں تو سمجھتا تھا کہ سابق وزیراعظم کے ساتھ ایسا سلوک ہوتا ہے۔ سابق صدر کے خلاف بھی ایسا ہی سلوک کیا گیا۔ ممنون حسین نے کہا کہ سندھ میں مسلم لیگ ن کی تنظیم سازی کو متحرک کریں۔ نواز شریف نے مُسکرا کر جواب دیا کہ میں آپ کا بہت ممنون ہوں گا۔

واضح رہے کہ نواز شریف سے آج کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے دوپہر 2 بجے تک کا وقت مقرر ہے۔ اس دوران نواز شریف کے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سمیت دیگر افراد ان سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر جیل کے باہر سکیورٹی خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ پارٹی رہنماؤں کی گاڑیوں کو جیل کے باہر روکا گیا اور صرف حتمی فہرست کے تحت ہی لیگی رہنماؤں کو اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔