گوادرکے سرمایہ کاروں کا پسنی کے 36ہزارایکڑاراضیات کو سرکاری قراردینے پر تحفظات کا اظہار

سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ ،زمینوں کی بندربانٹ میں نیچے سے لیکر اوپر تک کے سرکاری افسران ملوث ہیں ،پسنی کی اراضیات سے پہلے گوادرنیوٹائون اسکیم میں بھی سرمایہ کاروں کے ساتھ فراڈکیاگیا، صدر رئیل اسٹیٹ ایویسی ایشن غلام محمد بلوچ

جمعرات 31 جنوری 2019 22:52

گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جنوری2019ء) گوادرکے سرمایہ کاروں نے پسنی کے 36ہزارایکڑاراضیات کو سرکاری قراردینے پر تحفظات کا اظہار کردیا ، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ ،زمینوں کی بندربانٹ میں نیچے سے لیکر اوپر تک کے سرکاری افسران ملوث ہیں ،پسنی کی اراضیات سے پہلے گوادرنیوٹائون اسکیم میں بھی سرمایہ کاروں کے ساتھ فراڈکیاگیا گوادررئیل اسٹیٹ ایویسی ایشن کے صدر غلام محمد بلوچ نے چیف سکریٹری بلوچستان کو اپنے لکھے گئے مراسلے میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ پسنی کے 36ہزارایکڑاراضیات کو سرکاری قراردینے سے سرمایہ کاروں کے ساتھ ظلم ہوگا اس سے قبل نیوٹائون ہاوسنگ اسکیم گوادرمیں بھی کسی اور شخص کی زمین کو اسکیم میں شامل کرکے اربوں روپے کے پلاٹ فروخت کیئے گئے اور بعد میں یہ کہاگیا کہ مذکورہ اراضی اس اسکیم کا حصہ نہیں تھا بلکہ غلطی سے اس میں شامل کیا گیا اور یہی حال گوادرانڈسٹریل ہاوسنگ اسکیم کا بھی ہے جہاںسرمایہ کاروں کے ساتھ فراڈکیاگیا،مراسلے میں مذید بتایاگیا کہ اراضیات کے ڈیلر سرمایہ کاروں کی منت سماجت کرکے گوادرمیں سرمایہ کاری پر راغب کرتے ہیں اور اس یقین کے ساتھ کہ حکومت بلوچستان انکی زمینوں اور سرمایہ کا محافظ ہے مگر ہماری محنت اور کاوشوں پر اُس وقت ضرب لگی جب حکومت بلوچستان نے تحصیل پسنی کی36ہزارایکڑاراضیات کو سرکار کے نام پر کردیا اور وجہ یہ بتایا گیا کہ لینڈ مافیا نے محکمہ بندوبست کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر یہ اراضیات اپنے عزیزواقارب کے نام کردیئے ہیں اگر یہ اراضیات لینڈمافیا اور محکمہ بندوبست کے اہلکاروں کے تھے تو اُن کو سزادیتے لیکن یہاں توسزاصرف سرمایہ کاروں کو دی گئی جنہوں نے مقامی ڈیلرکے توسط سے یہ اراضیات زمینداروں سے خریدے تھے ،آخر میں چیف سکریٹری سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ان تمام معاملات کو اپنے سربراہی میں خود تحقیقات کرواکر منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :