ساوتھ افریقہ میں کبھی کوئی ایشین ٹیم ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی‘مکی آرتھر

ڈریسنگ روم کی باتوں کے باہر آنے پر سخت نفرت ہے‘ڈانٹ ڈپٹ کا واحد مقصد کارکردگی بہتر کرنا ہے‘ سرفراز سے جو ہوا غلط تھا ‘اب ہمیں آگے بڑھنا چاہیے‘ انگلینڈ کیخلاف سیریز والے کھلاڑی ہی ورلڈ کپ میں جائیں گے‘ پی ایس ای بہترین ایونٹ ہے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 8 فروری 2019 21:00

ساوتھ افریقہ میں کبھی کوئی ایشین ٹیم ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی‘مکی آرتھر
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2019ء) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ ساوتھ افریقہ میں کبھی کوئی ایشین ٹیم ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی‘ ڈریسنگ روم کی باتوں کے باہر آنے پر سخت نفرت ہے‘ڈانٹ ڈپٹ کا واحد مقصد کارکردگی بہتر کرنا ہوتا ہے‘ سرفراز سے جو ہوا غلط تھا ‘اب ہمیں آگے بڑھنا چاہیے‘ انگلینڈ کیخلاف سیریز والے کھلاڑی ہی ورلڈ کپ میں جائیں گے‘ پی ایس ای بہترین ایونٹ ہے۔

جمعہ کو لاہور میں قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کی کارکردگی زیادہ کرکٹ سے متاثر ہوئی،ہم نے ساڑھے چار ماہ مسلسل کرکٹ کھیلی،نوجوان کھلاڑی اچھا پرفارم کر رہے ہیں ،ہمیں ہر صورت میں اچھا کھیلنے کی ضرورت ہے،ٹیسٹ فارمیٹ میں ابھی بہتری کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ساوتھ افریقہ میں کبھی کوئی ایشین ٹیم ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی،وہاں بیٹنگ کنڈیشنز ٹف ہوتی ہے،بابر اعظم نے ہر فارمیٹ میں خود کو منوایا۔

مکی آرتھر نے کہ کہ پاکستان سپرلیگ(پی ایس ای)ایک بہترین ایونٹ ہے،بہت اچھے کھلاڑی قومی ٹیم کو مل رہے ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کیلئے کمبی نیشن بنا رہے ہیں ،چیف سلیکٹر کیساتھ مشاورت جاری ہے،انگلینڈ کے خلاف سیریز والے 15کھلاڑی ہی ورلڈ کپ میں جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں مائنڈ بنائیں گے کہ کیسے ورلڈ کپ میں جانا ہے ۔

ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ سرفراز احمد سے جو ہوا وہ غلط تھا ،اس نے معافی مانگی اور سزا بھی ہو گئی اب ہمیں آگے بڑھنا چاہیے،سرفراز احمد کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے میرے ساتھ مکمل مشاورت کی،سرفراز احمد کی فارم سے پریشان نہیں ہوں،وہ بلاصلاحیت کرکٹر ہے۔انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کی بیٹنگ پر بہت محنت کی جارہی ہے،ساڑھے 4ماہ سرفراز احمد نے اچھی کیپنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ ڈریسنگ روم میں جو ہوتا ہے وہ ڈریسنگ روم میں ہی رہناچاہیے،مجھے ڈریسنگ روم کی باتوں کے باہر آنے پر سخت نفرت ہے،میں ایک ایمانداز شخص ہوں اور پروفیشنل کام کرتا ہوں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میری ڈانٹ ڈپٹ کا واحد مقصد کارکردگی بہتر کرنا ہوتا ہے،سیریز میں شکست کا ذمہ دار کوئی ایک نہیں بلکہ ہم سب ہیں ۔