سی آر پی ایف کانوائے پر حملہ کرنے کے لیے کوئی پاکستان سے نہیں آیا‘ سوامی اگنیویش

وزیر اعظم نریندرا مودی نے سرجیکل سٹرائیک اور ملک کے فوجیوں کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا

پیر 18 فروری 2019 13:58

سی آر پی ایف کانوائے پر حملہ کرنے کے لیے کوئی پاکستان سے نہیں آیا‘ ..
مہاراشٹرا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) بھارت کے معروف سماجی کارکن اور مذہبی رہنما سوامی اگنیویش نے کہا ہے کہ پلوامہ دھماکہ کرنے کے لیے کوئی آدمی پاکستان سے نہیں آیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اگنیویش نے مہاراشٹرا میںایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ پاکستان پر الزام لگانا ایک الگ سوال ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ حملے میں مقامی لوگ شامل ہیں۔

انہوں نے دھماکے پر بی جے پی کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ایک مخصوص جماعت حالات خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے تاکہ آئند پارلیمانی انتخابات میں ووٹ بٹور سکے۔ انہو ں نے کہاکہ موجودہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے سرجیکل سٹرائیک اور ملک کے فوجیوں کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا۔ سارے ملک کو فوجیوں کی ہلاکت پر دکھ ہے اور ایک مخصوص جماعت ووٹ حاصل کرنے کے لیے لوگوں کے جذبات کا استحصال کررہی ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسا کرنے والوں کے اپنے مفادات ہیںاوروہ ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ سوامی اگنیویش نے کہاکہ یہ پاکستان، افغانستان اور بھارت کو اپنے تمام مسائل حل کرنے کا بہترین موقع ہے۔انہوں نے کہاکہ چند لوگ قوم پرستی کا پروپیگنڈا کررہے ہیں جو ملک کی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے لیے اچھا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملے کیوں کئے جاتے ہیں جبکہ ان کا حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ محض پاگل پن اور معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے سی آرپی ایف کانوائے پر حملے کو انٹلی جنس کی ناکامی قراردیتے ہوئے کہاکہ گورنر ستیاپال ملک نے خود اس کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانوائے پر حملے کے لیے پاکستان سے کوئی نہیں آیااور یہ ایک مقامی عسکریت پسند عادل احمد نے کیا ہے۔