مقبوضہ کشمیر،بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ایک بار پھر میرواعظ، نسیم گیلانی کو دلی طلب کرلیا

انسانی حقوق کے حوالے سے امریکی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کی بین الاقوامی تحقیقات پر زور

اتوار 17 مارچ 2019 19:00

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کے بیٹے سید نسیم گیلانی کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے تازہ سمن موصول ہوئے ہیں جن میں انہیںجھوٹے کیسوںمیںپوچھ گچھ کے لیے نئی دہلی کے دفتر میں حاضر ہونے کے لیے کہاگیا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یہ ایک ہفتے میں دوسری بار ہے جب میرواعظ عمرفاروق اور سید نسیم گیلانی کو این آئی اے نے نئی دہلی طلب کیا ہے۔ تحقیقاتی ادارے نے حریت رہنما ظفر اکبر بٹ کو بھی ہفتے کو دلی میں طلب کیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاکہ این آئی اے کی طلبی کا مقصدکشمیری قیادت کو ہراساں کرنا ہے تاہم حریت رہنمائوں کو اس طرح کے بھارتی ہتھکنڈوں سے کبھی جھکایا نہیں جاسکتا۔

(جاری ہے)

تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہا کہ کشمیر کو ایک قید خانے میں تبدیل کیا گیا ہے جہاں لوگوںکو جھوٹے الزامات پر نظربند کیا جارہا ہے۔ انہو ںنے تحریک حریت کے ضلع بانڈی پورہ کے صدر دانش مشتاق ملک ،سید امتیاز حید ر اور بشیر احمد سمیت دیگر پارٹی رہنمائوں کو گرفتا کرنے کی شدید مذمت کی۔

قابض انتظامیہ نے دوکشمیری نوجوانوں ناصر رشید اور عاشق ڈارپر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرکے ان کو جموںکی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا ہے۔ایک اور اندوھناک واقعے میں بھارتی شہر کولکتہ میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک کشمیری شال فروش پرتلوارسے وار کرکے زخمی کردیا اور اس سے دولاکھ روپے بھی چھین لئے۔ متاثرہ شخص شکور احمد شاہ کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام سے ہے اوراس کو زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل کیا گیاہے۔

دریں اثناء امریکہ کے محکمہ خارجہ نے واشنگٹن میں جاری اپنی سالانہ رپورٹ میںمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسزکی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات پر زوردیا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ جموںوکشمیرمیں نافذ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قابض حکام کو یہ اختیار ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو بغیر کسی الزام یا عدالتی کارروائی کے دوسال تک نظربند کرسکتے ہیں۔

جرمنی کے شہر برلن میں ایک احتجاجی مارچ کے شرکاء نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور یورپی یونین پر زوردیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں سہولت فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ ریلی سے دیگر لوگوں کے علاوہ کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے بھی خطاب کیا۔ لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی ریلی کے شرکاء نے کہاکہ کشمیریوں کو ان کا نا قابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت دیے بغیر جنوبی ایشیا میںامن کا قیام ناممکن ہے۔ریلی کا اہتمام جموںوکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل نے کیا تھا۔