Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی مفتی تقی عثمانی پر فائرنگ کی مذمت

مفتی تقی عثمانی جیسے عالم دین ہمارا اثاثہ ہیں،ان پرحملہ گھناؤنی سازش ہے۔اس سازش کو بے نقاب کر نے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ وزیراعظم عمران خان کی صوبائی حکومتوں کو علمائے کرام کی سیکورٹی یقینی بنانے کی ہدایت

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 22 مارچ 2019 16:20

وزیراعظم عمران خان کی مفتی تقی عثمانی پر فائرنگ کی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مارچ 2019ء) : وزیراعظم عمران خان نے مفتی تقی پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم خان کا کہنا ہے کہ مفتی تقی عثمانی جیسے عالم دین ہمارا اثاثہ ہیں۔وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو علماء کرام کی سیکورٹی یقینی بنانےکی ہدایت کی ہے اور کہا کہ مفتی تقی عثمان پر حملہ گھناؤنی سازش ہے۔

اس سازش کو بے نقاب کر نے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔وزیراعظم عمران خان نے فائرنگ کے واقعے میں گارڈ کے جاں بحق ہونے پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔ واضح رہے آج کراچی میں فائرنگ کے دو واقعات پیش آئے،ایک واقعہ شاہراہ فیصل پر نرسری پر پیش آیا جہاں مفتی تقی عثمانی کی کالے رنگ کی ہنڈا سوک کار BKE-748 پر فائرنگ کی گئی۔

(جاری ہے)

البتہ حملے میں تقی عثمانی محفوظ رہے جبکہ ان کا گارڈ جاں بحق ہو گیا۔

مفتی زبیر کے مطابق فائرنگ کے وقت تقی عثمانی بھی گاڑی میں موجود تھے۔ مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ فائرنگ چاروں اطراف سے ہوئی لیکن اللہ نے مجھے محفوظ رکھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعہ کے بعد علاقہ کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فائرنگ کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈشنل آئی جی کو شہر بھر کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کر دی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گاڑی پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کی ہدایات بھی کی ہے۔ جب کہ کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کی۔جس کے نتیجے میں سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا۔ فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے مولانا عامر شہاب کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ملزمان نے ٹویوٹا کرولا کار ATF-908 کو نشانہ بنایا۔ پولیس حکام کے مطابق اے ٹی ایف 908 نمبرکی گاڑی جامعہ دارالعلوم کراچی کے نام پررجسٹرڈ ہے۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے سکیورٹی گارڈ کی شناخت صنوبرخان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں مولانا شہاب اللہ بھی جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے شخص کی شناخت دارالعلوم کورنگی کے مولانا عامر شہاب کے نام سے ہوئی جنہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات