Live Updates

نمل یونیورسٹی نے سکالر شپ پروگرام کے قبائلی طلباء کوامتحانات دینے سے روک دیئے

قبائلی طلبا ء کی سکالر شپ منسوخی ،سکالر شپ پروگرام میں شامل طلباء کو امتحانات سے روکنے پرطلباء نے وزیراعظم و د یگرمتعلقہ حکام سے نو ٹس لینے کا مطا لبہ

پیر 25 مارچ 2019 19:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) نمل یونیورسٹی پشاورکی جانب سے قبائلی طلبا ء کے اسکالر شپ کے منسوخی اورسکالر شپ پروگرام میں شامل طلباء کو امتحانات سے روکنے پرطلباء نے وزیراعظم عمران خان اور د یگرمتعلقہ حکام سے نو ٹس لینے کا مطا لبہ کیامطالبات نہ ماننے پرنمل یو نیورسٹی کیخلاف صو بہ گیر احتجاج ی تحر یک چلانے کااعلان بھی کردیا۔

گزشتہ روزپشاور پر یس کلب میں طالب علم عبدالودود،اعزاز اور د یگر پر یس کانفر نس کر تے ہو ئے کہاکہ ہائیرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے قبائلی طلبہ کیلئے اعلان کردہ سکالرشپ پرداخلہ لینے والے طلبہ کومذکورہ یونیورسٹی کے انتظامیہ یہ کہہ کرامتحان دینے سے روک رہے ہیں کہ ایچ ای سی نے تاحال ان طلبہ کی فیسیں ادانہیں کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایچ ای سی اور یونیورسٹی انتظامیہ کے اس مسئلے کی وجہ سے سینکڑوں طلباء کا مستقبل داؤ پر ہے ان کاکہناتھاکہ آج بروزپیر4 بجے پیپرہے لیکن ہمیں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیںاور یونیورسٹی انتظامیہ فیس مانگ رہی ہے جو کہ اتنے کم عرصہ میں فیس جمع کرناہما رے بس کی بات نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ قبا ئلی طلبا ء نے ایچ ای سی کی طرف سے جا ر ی شد ہ سکالر شپ کے تحت دا خلہ لیا ہے تا ہم یونیورسٹی انتظامیہ پہلے ہی دن سے 33ہزار رو پے سیکیورٹی کے تحت ہم سے جمع کروایا ۔انہوںنے کہاکہ فاٹا سے آئے طلباء کا واحد سہارا اسکالر شپ تھا جبکہ فاٹا سے آئے طلباء 2 وقت کا کھانا مشکل سے کھاتے ہیں فیسیں کہاں سے دیں،ڈائریکٹر نمل یونیورسٹی کا رویہ طلباء کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز ہے جبکہ وہ فاٹا کے طلباء کی بات سننے کی بجائے بدتمیزی سے کام لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ہم نے کئی بار وزیر اعلیٰ محمود خان ،گورنر شاہ فرمان سے بات ہوئی مگر ڈائر یکٹر ان کی بات بھی نہیں سنتے جبکہ ڈائر یکٹر قبائلی طلباء کے خلاف امتیازی اور تفریقی رویہ رکھنے پر ڈائریکٹر کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے۔طلباء نے د ھمکی د ی کہ اگر ہما رے سال کو ضائع کر د یا گیا تو نمل یونیورسٹی کے خلاف احتجاجی تحر یک چلا ئینگے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات