ای سی سی کے اگلے اجلاس میں میری ٹائم پالیسی لا رہے ہیں ،مقامی بزنس مینوں کو شپس خریدنے کیلئے مراعات دی جائیںگی ، علی ریذی

اگر مقامی بزنس مینوں کے جہاز ہوں گے تو ہم روپے میں ادائیگی کریں گے، باہر کی کمپنیوں کو ادائیگی ڈالرز میں کرنا پڑتی ہے، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

منگل 26 مارچ 2019 23:50

ای سی سی کے اگلے اجلاس میں میری ٹائم پالیسی لا رہے ہیں ،مقامی بزنس مینوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) وفاقی وزیر علی زیدی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے میری ٹائم افیئرز کو بتایا ہے کہ ای سی سی کے اگلے اجلاس میں میری ٹائم پالیسی لا رہے ہیں جس میں مقامی بزنس مینوں کو شپس خریدنے کیلئے مراعات دی جائیںگی۔منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے میری ٹائم افیئرز کا اجلاس چیئرمین کمیٹی میر عامر علی خان مگسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے کمیٹی کو بریف کر تے ہوئے کہا کہ وہ ای سی سی کے اگلے اجلاس میں میری ٹائم پالیسی لا رہے ہیں جس میں مقامی بزنس مینوں کو شپس خریدنے کیلئے مراعات دی جائیںگی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے ساڑھے چار ارب ڈالر دوسرے ممالک کی شپس کو ٹرانسپورٹیشن کی مد میں ادا کئے کیونکہ ہم چار ارب ڈالر کا پام آئل امپورٹ کرتے ہیں، اگر مقامی بزنس مینوں کے جہاز ہوں گے تو ہم انہیں روپے میں ادائیگی کریں گے، باہر کی کمپنیوں کو ادائیگی ڈالرز میں کرنا پڑتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زائرین کیلئے وہ فیری سروس شروع کر رہے ہیں جس کیلئے بڑے جہاز استعمال کئے جائیں گے اس سروس کی سکیورٹی کلیئرنس کے بعد اس پر عمل شروع ہو جائے گا اور یہ کراچی سے گوادر اور پھر بندر عباس ایران تک جائے گی۔ چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن رضوان احمد نے ادارے کی مجموعی کارکردگی کے حوالہ سے کمیٹی کو بریف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ادارہ مسلح افواج کو لاجسٹکس کی سہولیات کے علاوہ پاکستان ریلویز کے تمام لوکوموٹوز اور پٹڑیوں کو پاکستان لایا ہے، ان کے فلیٹ میں 10 بحری جہاز موجود ہیں اور مئی تک ان کی تعداد 11 ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ پی ایس او سے طویل مدتی معاہدہ چاہتے ہیں تاکہ ان کا کروڈ آئل کی خدمات ان کی کارپوریشن کے پاس آ جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی تمام بڑی آئل ریفائنریز کے خام تیل کی امپورٹ بھی ان کا ادارہ کرتا ہے، نیشنل شپنگ کارپوریشن خود مختار ادارہ ہے۔ ممبر کمیٹی قادر پٹیل نے کہا کہ اس وقت ایران کے پاس 316 جبکہ تھائی لینڈ کے پاس 574 بحری جہاز ہیں لیکن پاکستان کے پاس اس وقت 11 جہاز ہیں ہمیں اس معاملہ پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

شہناز نصیر بلوچ نے کہا کہ شپنگ کارپوریشن میں بلوچستان کوٹہ کی ملازمتوں کے حوالہ سے آگاہ کیا جائے۔ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ ادارے کی مجموعی کارکردگی کے حوالہ سے مکمل اعدادوشمار کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کئے گئے۔ فہیم خان نے کہا کہ کسٹم حکام پورٹس پر بزنس مینوں کو پریشان کر رہے ہیں اس کا کوئی حل نکالنا چاہئے۔ چیئرمین کمیٹی میر عامر علی خان مگسی نے چیئرمین نیشنل شپنگ کارپوریشن سے آئندہ اجلاس میں چھوٹے صوبوں سندھ، خیبر پختونخوااور بلوچستان کے حوالے سے ملازمتوں کے کوٹے کے حوالے سے رپورٹ مانگ لی ہے۔

کمیٹی نے سیکرٹری وزارت میری ٹائم افیئرز کے اجلاس میں عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی محمد یعقو ب شیخ ، رانا محمد قاسم نون، فہیم خان، سیف الرحمٰن، عبدالشکور شاد، میر خان محمد جمالی، نزہت پٹھان، لال چند، اسامہ قادری، شہناز نصیر بلوچ، محمد اسلم بھوتانی، قیصر احمد شیخ، محمد شہباز بابر، بیگم طاہرہ بخاری، کیسومل کھیل داس، جام عبدالکریم بجار، عبدالقادر پٹیل، کمال الدین کے علاوہ رضوان احمد چیئرمین نیشنل شپنگ کارپوریشن، بریگیڈیئر (ر) راشد صدیقی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن، شازیہ رضوان جوائنٹ سیکرٹری وزارت میری ٹائم افیئرز کے علاوہ وزارت کے حکام نے شرکت کی۔

بعد ازاں اپنے ٹوئٹ میں وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز سیّد علی حیدر زیدی نے کہا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپویشن میں نئے بحری جہاز کو شامل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ انتہائی مسرت سے پاکستانی قوم کو بتا رہے ہیں کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے فلیٹ میں ایک جہاز موگیس کیریئر ایل آر ون کا اضافہ ہوا ہے‘‘۔ بولان نامی شپ کے شامل ہونے سے پاکستان کا بیرونی جہازوں پر انحصار کم ہو گا اور اس سے کئی ملین ڈالرز کی بھی بچت ہو گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر علی حیدر زیدی نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپویشن کے چیئرمین، بورڈ اور انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔