بہاولپور میں طالبعلم کے ہاتھوں پروفیسر کے قتل کیس میں مذہبی جماعت کا رہنما گرفتار

خطیب حسین پروفیسر کے قتل سے ایک رات قبل وٹس ایپ کے ذریعے ظفر گیلانی سے رابطے میں تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 28 مارچ 2019 11:24

بہاولپور میں طالبعلم کے ہاتھوں پروفیسر کے قتل کیس میں مذہبی جماعت کا ..
بہاولپور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 مارچ 2019ء) : بہاولپور میں طالبعلم کے ہاتھوں پروفیسر کے قتل کے کیس میں مذہبی جماعت کے اہم رہنما کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ایس ای کالج میں پروفیسر خالد حمید کے قتل کے الزام میں تحریک لبیک پاکستان کے قومی اسمبلی کے اُمیدوار کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ قاتل طالب علم خطیب حسین کا امیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 187 ظفر گیلانی سے رابطہ تھا۔

خطیب حسین کی آخری کال بھی ظفر گیلانی کو ہی ہوئی تھی ۔ پولیس نے ظفر گیلانی کو گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی عدالت سے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تحریک لبیک پاکستان کے رہنما نےطالبعلم کو قتل پر اُکسایا اور پروفیسر پر فتویٰ لگا کر طالبعلم کو قتل کی اجازت دی۔

(جاری ہے)

پروفیسر خالد حمید کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں کہروڑ پکا ، رحیم یار خان ، ڈی جی خان سمیت مختلف شہروں سے 5 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

آرگنائزڈکرائم سیل کی جانب سےقتل کے محرکات پر تحقيقات جاری ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق زیر تفتیش افراد کو سوشل میڈیا لنکس کے ذریعے ٹریس کیا گیا۔ یاد رہے کہ 20 مارچ کو بہاولپورکے گورنمنٹ ایس ای کالج کے طالب علم خطیب حسین نے استاد کو مذہب مخالف خیالات رکھنے کی وجہ سے قتل کر دیا تھا ۔ ایس ای کالج کے طالب علم خطیب علی نے شعبہ انگریزی کے استاد خالد حمید کوکالج کے اندر چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا۔

اس واقعہ کے بعد طالبعلم خطیب حسین کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کو بیان دیتے ہوئے قاتل کا کہنا تھا کہ میں مطمئن ہوں اور مجھے اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 2017ء میں خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی کے ایک طالب علم مشال خان کو بھی جامع کے طلباء نے مذہب کی توہین کا الزام لگا کر قتل کر دیا تھا۔