لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیخلاف توہین عدالت کے نوٹسز کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا، تفصیلی جواب داخل کرنے کا حکم

جمعہ 5 اپریل 2019 21:58

لاہور۔5 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2019ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کیخلاف توہین عدالت کے نوٹسز کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا اور تفصیلی جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا. لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کیخلاف توہین عدالت کے نوٹسز پر سماعت کی.

احمد اویس نے نوٹسز کا جواب داخل کیا لیکن بنچ نے اسے غیر تسلی بخش قرار دے دیا. بنچ کے سربراہ جسٹس قاسم خان نے باور کرایا کہ تین سطروں کا جواب ہونا چاہیے تھا طویل جواب کی ضرورت نہیں. ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے وکیل حامد خان نے واضح کیا کہ عدالتی ہدایات کے مطابق جواب دیا ہی.فل بنچ کے سربراہ نے باور کرایا کہ جواب میں معافی تو بہت بڑا لفظ ہے اس میں تو افسوس کا اظہار تک نہیں کیا گیا.

وکیل حامد خان نے نشاندہی کی کہ جواب میں واضح کیا گیا کہ ادارے کا احترام کرتے ہیں. نوٹس واپس لیا جائی. بنچ نے نشاندہی کی کہ دانیال عزیر اور نہال ہاشمی نے تو معافی بھی مانگی تھی لیکن ان کو سزا ملی. بنچ کے رکن جسٹس ملک شہزاد احمد نے ریمارکس دیئے کہ وکلا کو سب کہنے کی اجازت ہے لیکن وہ غلطی تسلیم نہ کریں اس طرح یہ تاثر قائم ہوگا کہ ایک فریق کیلیے کچھ اور اصول ہے اور باقی کیلئے کچھ اور، حامد خان نے جواب دیا پریس کانفرنس میں بات کرنا اور اونچی آواز میں بات کرنے میں فرق ہی. جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ریمارکس دیئے کہ غلطی کی معافی مانگنے سے قد چھوٹا نہیں ہوتا. توہین عدالت کے نوٹسز پر مزید کارروائی 11 اپریل کو ہوگی �

(جاری ہے)