صدارتی نظام کے نافذ ہونے اور 18ویں ترمیم کو چھیڑا جانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں‘ فواد چوہدری

،کرپشن کیسز ہونے کی وجہ سے پی پی اور (ن) لیگ کی قیادت کا بچنا مشکل ہے ‘شہباز شریف کی لندن سے واپسی کا کوئی امکان نہیں ‘الطاف حسین سمیت تمام ملزمان کو واپس لانے کیلئے اقدمات کررہے ہیں ‘کسی وزیر کی تبدیلی نہیٴْں کیا جارہا، سب افوائیں ہیں :انٹرویو

بدھ 17 اپریل 2019 20:36

صدارتی نظام کے نافذ ہونے اور 18ویں ترمیم کو چھیڑا جانے کی خبروں میں کوئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2019ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صدارتی نظام کے نافذ ہونے اور 18ویں ترمیم کو چھیڑا جانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں‘ کرپشن کیسز ہونے کی وجہ سے پی پی اور (ن) لیگ کی قیادت کا بچنا مشکل ہے ‘شہباز شریف کی لندن سے واپسی کا کوئی امکان نہیں ‘الطاف حسین سمیت تمام ملزمان کو واپس لانے کیلئے اقدمات کررہے ہیں ‘کسی وزیر کی تبدیلی نہیٴْں کیا جارہا، سب افوائیں ہیں ۔

ایک انٹرویو کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ نہ صدراتی نظام کی کوئی بات ہورہی ہے اور نہ ہی 18ویں ترمیم کو چھیڑا جارہا ہے مسئلہ یہ ہے کہ دونوں پارٹیوں کی لیڈر شپ کرپشن کیسز میں الجھی ہوئی ہے ان کی کوشش ہے کہ کسی طریقے سے اس موضوع کا رخ تبدیل ہوجائے میں نے دونوں پارٹیوں سے بات کی ہے کہ وہ اپنا وضاحتی بیان دے اور اپنی قیادت سے باہر نکل کر سوچیں اگر وہ نہیں سوچیں گے تو یہ دونوں پارٹیاں اپنے لیڈروں کے ساتھ ہی ڈوب جائیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پر 7ہزار افراد کو قتل کرنے سمیت بہت سارے سنگین الزامات ہیں جن میں بتھہ خوری منی لانڈرنگ کے الزمات ہیں سی پی سی میں ایسا کوئی جرم نہیں جس کا الزام الطاف حسین پر نہ ہو ہم سی پی سی میں ترمیم کررہے ہیں کیونکہ کئی ممالک سزائے موت والے ملک سے ملزمان کا تبادلہ نہیں کرتے ان ممالک میں بیٹھے ڈاکوؤں چوروں کو واپس لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی لندن سے واپسی کا امکان بڑا کم ہے خیال تھا کہ نیب شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کو چیلنج کرے گی مگر انہوں ایسا نہیں کیا اگر ہم چیلنج کرے تو پھر کہتے ہیں یہ نیب کا کام ہے شہباز شریف اربوں روپے لیکر باہر آرام سے بیٹھے ہیں ان کو یا دوسرے چوروں لیٹروں کو واپس لانے کیلئے حکومت اقدمات کرتی ہے تو شور مچ جاتا ہے کہ حکومت نیب سے ملی ہوئی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو تمام وزراء کی کارکردگی رپورٹس اور دے دی گئی ہے وزیر اعظم کا اختیار ہے کہ وہ جس کو چاہیے تبدیل کرسکتے ہیں مگر ابھی کسی کی تبدیلی نہ کی جارہی یہ سب افوائیں ہیں جب بھی آئی ایم ایف سے میٹنگ ہوتی ہے تو ایسی افوائیں پھیلا دی جاتی ہیں تاکہ مارکیٹ مستحکم نا ہو سکے قبل ازیںسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون زرداری اور شریف سے باہر نکلے اور نئے سیاسی بیانئے پر توجہ دے کیونکہ کرپشن کیسز سے گھبرائی قیادت نے دونوں سیاسی جماعتوں کا مستقبل تاریک کردیاہے۔

انہوں نے کہا کہ مقدموں سے توجہ ہٹانے کے لیے کبھی اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی ہوتی ہے تو کبھی صدارتی نظام جیسی غیر سنجیدہ بحثیں کرائی جارہی ہیں، لیکن ان سے کچھ نہیں ہوتا۔