حکومت بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے اقدامات کر رہی ہے‘

متاثرین میں204 ملین روپے کی امداد تقسیم کی گئی ہے‘ متاثرین کو راشن اور خیمے فراہم کئے گئے ہیں وزیر مملکت علی محمد خان کا قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس کا جواب

بدھ 24 اپریل 2019 15:06

حکومت بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لئے تمام اقدامات کر رہی ہے‘ متاثرین میں 204 ملین روپے کی امداد تقسیم کی گئی ہے‘ متاثرین کو راشن اور خیمے فراہم کئے گئے ہیں‘ این ڈی ایم اے صوبائی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کو قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس پر کہی۔ محمد ہاشم توتیزئی نے توجہ مبذول پر بتایا کہ حالیہ سیلاب سے بلوچستان کے 25 اضلاع میں متعدد افراد جاں بحق‘ زخمی اور ہزاروں متاثر ہوئے ہیں جبکہ فصلوں کو بھی نقصان ہوا ہے۔ وزیراعظم آفس کے انچارج وزیر اس کا نوٹس لیں۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت علی محمد خان نے بتایا کہ بلوچستان اور سندھ کے بعض علاقوں میں پہلے قحط ہوئی پھر سیلاب آیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی طرف سے الرٹ کی اطلاع پر متعلقہ اداروں کو بروقت آگاہ کیا گیا۔ 204.053 ملین روپے کی امداد بلوچستان میں این ڈی ایم اے کو فراہم کی گئی ہے۔ حالیہ بارشوں میں این ڈی ایم اے امداد کی کال صرف بلوچستان سے آئی تھی۔ دس ہزار راشن بیگ تقسیم کئے گئے ہیں جن میں تمام ضروری اشیاء شامل ہیں۔ 16 ہزار 500 خیمے‘ کمبل‘ سلیپنگ بیگز اور جنریٹرز کی فراہمی بھی کی ہے۔

صوبائی محکمہ ہنگامی امداد بھی فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان صدر میں حالیہ تقریب میں بین الاقوامی ڈونرز کو بھی بلایا گیا۔ ہمارا 96.3 ملین ڈالر کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کو رسپانس کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ محمد ہاشم نوتیزئی نے کے سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ امداد زیادہ ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے بلوچستان میں مجموعی طور پر 15 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ حکومت مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت کے لئے بھی فروری سے مارچ تک کے نقصانات کی مد میں 280.07 ملین روپے رکھے ہیں۔ حکومت آفات سے نمٹنے کے اداروں کے درمیان رابطہ کاری کو فروغ دے رہی ہے۔ آغا حسن بلوچ نے کہا کہ حالیہ سیلاب اور بارشوں سے نقصانات ہوئے ہیں لیکن صوبائی حکومت کی طرف سے مناسب امداد فراہم نہیں کی گئی ہے۔ کوئٹہ اور گردونواح میں نقصانات ہوئے جس پر این ڈی ایم اے کو آگاہ کیا گیا ہے لیکن مناسب ردعمل سامنے نہیں آیا۔ علی محمد خان نے کہا کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے مرکز میں این ڈی ایم اے ‘ صوبہ میں پی ڈی ایم اے اور اضلاع کی سطح پر ضلعی نظام موجود ہے۔