علامہ اقبال صحیح معنوں میں امت مسلمہ کے نبض شناش، دو قومی نظریہ کے خالق تھے ،پروفیسر ڈاکٹراباسین یوسفزئی

آپ نے اپنے کلام کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوںکو درپیش مسائل کی نشاندہی کی، مسلمانان ہند کو خواب غفلت سے بیدار کیا، برصغیر میں الگ وطن حاصل کرنے کی ترغیب دی، اکادمی ادبیات پاکستان پشاور خطاب

جمعرات 25 اپریل 2019 23:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) ڈاکٹر علامہ محمد اقبال صحیح معنوں میں امت مسلمہ کے نبض شناش اور دو قومی نظریہ کے خالق تھے آپ نے اپنے کلام کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوںکو درپیش مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے انکا حل پیش کیا اور مسلمانان ہند کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کا احساس دلاتے ہوئے انہیں برصغیر میں الگ وطن حاصل کرنے کی ترغیب دی ان خیالات کا اظہار نامور شاعر اور محقق پروفیسر ڈاکٹراباسین یوسفزئی نے اکادمی ادبیات پاکستان پشاور کے زیر اہتمام علامہ محمد اقبال کی قومی اور ادبی خدمات کے حوالے سے اردو سائنس بورڈ پشاور میں منعقدہ تقریب میں بطور صدر محفل خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اقبال کی کلام اور تصورات میں ننگ و غیرت اور خودی جیسے صفات ہیں اسلئے علامہ محمد اقبال کا کلام پشتونوں میں بھی پسند کیا جاتا ہے تقریب کی نظامت عصمت سورانی نے کی جبکہ اس موقع پر اردو کے نامور شاعر عزیز اعجاز مہمان خصوصی اور پروفیسر قاسم محمود بنوی مہمان اعزاز تھے پروفیسر ڈاکٹر ستار خان لواغری نے علامہ محمد اقبال کی قومی اور ادبی خدمات پر ایک پرمغز مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال کی فکری ، علمی ، مذہبی اور تعلیمی خدمات سے قائد اعظم محمد علی جناح بھی متاثر تھے وہ علامہ اقبال کے باتوں اور مشوروں کا احترام کرتے تھے پروفیسر قاسم محمود بنوی، ش- شوکت ، ودوداشنغرے ،اکرم عمرزئے اور اکادمی ادبیات پاکستان پشاور کے اسسٹنٹ ریذیڈنٹ ڈائریکٹر خان بادشاہ نصرت نے علامہ اقبال کے افکار پر مفصل روشنی ڈالی اور کہا کہ اگر علامہ محمد اقبال مسلمانان ہند کے لئے ایک واضح منزل کی تعین نہ کرتے تو شاید آج بھی ہم انگریزوں یا ہندووں کے غلام ہوتے - اس پروقار تقریب میں عزیز اعجاز،ودود اشنغرے ،زیڈ آئی اطہر، الیاس ٹلوال، مراد علی مراد ، گلزادہ کوثر اور زاہد خان موسی زئی نے اپنے منظوم کلام کے ذریعے علامہ محمد اقبالؒ کو خراج عقیدت پیش کی -