شہبازشریف ضمانت منسوخی کیس: سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی

جس نے کاغذات جمع کروانے ہیں کروا دے، ہم نیب کے وکیل اور تفتیشی افسر کو تفصیل سے سنیں گے. جسٹس عظمت سعید

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 2 مئی 2019 12:14

شہبازشریف ضمانت منسوخی کیس: سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف الزامات کی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 مئی۔2019ء) سپریم کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی کیے جانے سے متعلق نیب کی درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی ہے. تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ضمانت منسوخ کیے جانے کی درخواست کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کررہا ہے، نیب کی جانب سے ملزمان کے خلاف مزید دستاویزات جمع کرائی گئیں ہیں.

شہبازشریف،فوادحسن فوادکی ضمانت منسوخی سے متعلق نیب کی درخواست کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے اضافی دستاویزات جمع کرادیئے ہیں۔

(جاری ہے)

فواد حسن فواد کے وکیل نے کہا کہ وہ بھی اس کیس میں اضافی دستاویزجمع کراناچاہتے ہیں. جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں نیب کے وکیل نعیم بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بخاری صاحب آپ کوضمانت کی منسوخی کے لیے بڑی کاوش کرناپڑے گی، نیب کے وکیل کوبھی سنناہے اورتفتیشی افسرکوبھی مجموعی طور پرالزامات کیاہیں،معاملے میں کس کاکیارول تھا؟جس نے جودستاویزات جمع کرانی ہیں کرادیں.سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے نیب کے وکیل سے کہا کہ آپ ملزمان کے خلاف الزامات کاایک چارٹ اور ان کا خلاصہ بناکردیں‘ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیاجائے.

جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے شہبازشریف کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کی. شہبازشریف کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل اشتراوصاف علی پیش ہوئے فواد حسن فواد کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کیس میں اضافی دستاویزات جمع کروانا چاہتا ہوں. جسٹس عظمت سعید نے حکم دیا کہ کرپشن میں کس کا کیا کردارتھا تفصیل بنا کر پیش کی جائیں.

جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی الزامات کا چارٹ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ جس نے کاغذات جمع کروانے ہیں کروا دے، ہم نیب کے وکیل اور تفتیشی افسر کو تفصیل سے سنیں گے. جسٹس عظمت سعید نے نیب کے وکیل نعیم بخاری سے کہا کہ آپ کو ضمانت منسوخی کیلئے محنت کرنا پڑے گی. سپریم کورٹ نے شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی.

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں نیب کے وکیل نعیم بخاری نے کہا تھا کہ آشیانہ ہاﺅسنگ سستے گھروں کا منصوبہ تھا، 3 ہزار کنال اراضی میں سے 2ہزار پیراگون کو دے دی گئی، احتساب عدالت میں ٹرائل چل رہا ہے شواہد پیش کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا لگتا ہے آپ کوبہت جلدی ہے، کہیں پشاور تو نہیں جانا. وکیل نے دلائل میں مزید کہا پشاور نہیں ڈاکٹر کے پاس جانےکی جلدی ہے، آشیانہ فراڈ کا نقشہ نویس شہباز شریف ہے، احدچیمہ سے ملکر غیر قانونی طریقے سے منصوبہ ایوارڈ کیاگیا، پیراگون کے ندیم ضیا اور کامران کیانی مفرور ہیں.

نعیم بخاری نے کہا کہ کامران کیانی نے فوادحسن کے بھائی کو ساڑھے 5کروڑ دیے، شہبازشریف نے پہلی نیلامی کو ختم کیا اور دوسری نیلامی کا عمل بھی رکوادیا، عدالت سے درخواست ہے شہباز اور فوادحسن کو نوٹس کردے، آپ سب کوسن لیں اوراس کے بعد فیصلہ کردیں. جسٹس عظمت سعید نے کہا پہلے ہم آپ کوتفصیل سے سن لیتے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا میں حاضر ہوں، آشیانہ اسکیم کم آمدن والوں کے لیے حکومتی اسکیم تھی ، وزیراعلیٰ نے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے کے بعد مداخلت سے کنٹریکٹ منسوخ کیا، کنٹریکٹ منسوخ کرنے کی وجہ سے کنٹریکٹر کو 60 لاکھ جرمانہ ادا کرنا پڑا.

وکیل نے مزید دلائل میں کہا دوسرے کنٹریکٹ میں پیراگون کو4 ارب کم قیمت پر 2ہزار کنال زمین دی گئی، منصوبہ حکومتی فنانس سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں تبدیل ہوا، ایسا کرنے کا بنیادی مقصد پیراگون کو فائدہ دینا تھا، لاہورہائی کورٹ کے 2 ججز نے ان حقائق کو نہیں دیکھا، آشیانہ میں 6 ہزار متاثرین منصوبےکی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں.