وزیر اعلیٰ سندھ نے حضرت سچل سرمست کے عرس مبارک کے سلسلے میں مزار پر حاضری دی

منگل 21 مئی 2019 22:43

وزیر اعلیٰ سندھ نے حضرت سچل سرمست کے عرس مبارک کے سلسلے میں مزار پر ..
سکھر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حضرت سچل سرمستؒ کے سالانہ 198 ویں عرس مبارک کے سلسلے میں درازہ شریف پہنچ کر مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک و صوبے کی سلامتی کی دعا کی بعد ازاں غریب اور مساکین میں کپڑے تقسیم کیے اس موقع پر محکمہ اوقاف کے صوبائی وزیر فراز حسین ڈیرو، درگاہ حضرت سچل سرمست کے سجادہ نشین پیر خواجا عبدالحق سوئم، رکن قومی اسمبلی سید جاوید علی شاہ، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خاص نواب علی خان وسان، رکن سندھ اسمبلی ساجد بھانبھن، نعیم احمد کھرل، سید احمد رضا شاہ، غزالہ سیال، منور وسان، کمشنر سکھر رفیق احمد برڑو،ضلع چیئرمین شہیریار وسان، ڈپٹی کمشنر محمد نعیم سندھو، چیف ایڈمنسٹریٹر منور علی مہیسر، اے ڈی سی ریاض حسین وسان، ایس ایس پی عمر طفیل اور دیگر افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے درگاہ کے آنگن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ حضرت سچل سرمست ؒ کے تمام ترقیاتی کاموں کے کیے گئے اعلانات اور وعدوں پر عمل درآمد کیا جائے گا اور مالی بحران کے باوجودآئندہ بجٹ میں درگاہ کی اسکیمیں منظور کی جائیں گی اور سچل سرمست کے مزار پر آنے والے زائرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی، جے پی ایم سی اور این آئی سی ایچ عدالتی حکم کے تحت وفاق کے حوالے ہونے تھے لیکن تاریخ گزر چکی ہے ہم نے سپریم کورٹ اور رویوپٹیشن دائر کی ہے سندھ حکومت ان اسپتالوں کو خود چلانا چاہتی ہے مالی بحران سے مسائل پیدا ضرور ہوئے ہیں لیکن وہ وفاقی حکومت سے کہیں گے مالی بحران پر قابو پاتے ہوئے کسی بھی طریقے سے ان اسپتالوں کو چلانا چاہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بدلیاں سیاسی بنیادوں پر نہیں ہونگی پر حکومت کرتی ہے حکومت ضرور سیاسی جماعت کی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 4 آئی جی تبدیل ہوئے یہ سیاسی بنیاد نہیں تھا یہ حکومت کا اختیار ہوتاہے ہم بھی یہی قانون لائے ہیں جو وہ خود کہہ رہے تھے کہ 2002 کا قانون بہتر ہے اس کو واپس لانا چاہیے یہی قانون پنجاب میں نافذ ہے سندھ الگ مٹی سے تونہیں بنی جو دوسرے صوبوں میں ہو اور سندھ میں نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے، پولیس اور بیوری کریسی میں مقرری اور تبادلے حکومت کرتی ہے عوام نے ہمیں ووٹ اس لیے دیے ہیں کہ ہم عوام کی خدمت کریں ہم نے صرف حکومتی نگرانی کی ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبائی، ڈویڑنل اور ضلعی سطح پر پبلک سیفٹی کمیشن بنائے جارہے ہیں۔ خیرپور میڈیکل کالج کے سوال پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کے ایم سی کے ایچ آر کے مسائل حل کیے ہیں اور حال ہی میں ان کنٹریکٹ میں اضافہ کیا گیا ہے اور قانون کے تحت ان کو ریگولر کرنے کا بھی کہا ہے آئندہ بجٹ میں فنڈز مختص کرکے دیگر مسائل حل کیے جائیں گے۔

صوبے میں ایڈز کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو ایڈز اور ایچ آئی وی میں اضافے پر تشویش ہے حکومت نے فوری ایکشن کیا ہے آغا خان کے ڈاکٹرز موجود ہیں اور اسکریننگ کی جارہی ہے جبکہ عوام میں ایچ آئی وی وائرس کے پھیلاؤ اور روک تھام جیسے اقدامات کے لیے آگاہی دی جارہی ہے تاکہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں سیاسی بیانات سے ایڈز ختم نہیں ہوگا۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے اخبار میں پڑھا ہے کہ ریلوے کو 28 ارب روپے کا خسارہ ہوا ہے شیخ رشید ریلوے کو چلائیں یا ڈبو دیں ان کی مرضی جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے جو معیشت کی حالت کی ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر مررہے ہیں جن کا خیال کرنا چاہیے۔ بلدیاتی نظام کے بارے میں سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلدیاتی نظام پر اسٹیڈی کررہے ہیں صلاح مشورے کے بعد نظام میں بہتری لائی جائے گی کیونکہ ہمارا چار سال کا تجربہ ہے چاہتے ہیں کہ بہتری لائی جائے اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کے عید کے بعد احتجاج کے بارے میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ احتجاج میں پیپلزپارٹی شامل ہوگی اس سلسلے میں ہم قیادت کے فیصلے کے پابند ہیں وہ فیصلہ کرے گی کہ احتجاج میں کس طریقے سے شامل یا کرنا ہے۔

بعدازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیر آف رانی پور سید بگن شاہ رکن صوبائی اسمبلی سید احمد رضا شاہ اور پیر سید سورج دستگیر شاہ سے پیر سید بھورل شاہ کی وفات پر دستگیر ہاؤس رانی پور پہنچ کر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔