خیبرپختونخوامیں سیاحت کے فروغ اورسیاحوںکوسہولیات فراہم کرنے کیلئے ٹورازم پولیس کے قیام عمل میں لایا جارہا ہے

بین الاقوامی صلاحیتوں کی حامل ٹورازم پولیس کو الگ یونیفارم اورآلات فراہم کریں گے۔آئی جی پولیس ڈاکٹرنعیم کی صحافیوں سے بات چیت

اتوار 26 مئی 2019 18:30

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخواڈاکٹرمحمد نعیم نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق خیبرپختونخوامیں سیاحت کے فروغ اورسیاحوںکوسہولیات فراہم کرنے کیلئے ٹورازم پولیس کے قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔جدید ٹیکنالوجی اوربین الاقوامی صلاحیتوںکی حامل ٹورازم پولیس سیاحوںکوبہترین سہولیات فراہم کرے گی۔

ٹوراز م پولیس کو الگ یونیفارم ،گاڑیاں اورآلات فراہم کئے جائیں گے ۔وزیراعظم اورصوبائی حکومت نے سیاحت کو ترجیحات میںرکھا ہوا ہے،ہزارہ ریجن میںدو مقامات گلیات اورکاغان ،ناراں کو فوکس کیا گیا ہے۔وہ اتوارکو ریجنل پولیس آفس ایبٹ آباد میں ایبٹ آبادپریس کلب اورایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداران اورممبران سے بات چیت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسر محمد علی باباخیل،ہزارہ ریجن کے تمام اضلاع کے ڈی پی اوزبھی ان کے ہمراہ موجودتھے۔آئی جی ڈاکٹر محمدنعیم نے کہا کہ انہوں نے عہدہ کاچارج لینے کے بعد ان کاہزارہ کا پہلا باضابطہ دورہ ہے،دورہ کے دوران انہوں نے پولیس شہداء کے خاندانوں سے ملاقاتیں،ریٹائرڈ پولیس افسران واہلکاروں کے مسائل سنے اورڈی آئی آر سی ایبٹ آباد کا دورہ کیا۔

ہزارہ کے دورہ کے دوران انہوں نے پولیس افسران اوراہلکاروں کو عام آدمی سے رویہ بہتر بنانے کی ہدایت کی۔آئی جی نے کہا کہ ان کا کوئی پسندیدہ نہیں ،صرف کارکردگی کو مدنظر رکھا جائے گا۔انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ دفاتر سے زیادہ فیلڈ میں رہیں تاکہ عوام سے براہ راست رابطوں سے مسائل کا حل ممکن ہو۔انہوں نے اعتراف کیا کہ ہزارہ پولیس کو نفری کی کمی کا سامنا ہے جسے حکومتی وسائل میں رہ کر حل کیاجائے گا۔

پولیس اصلاحات کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستا ن کے تحت پولیس اصلاحات کمیٹی بنائی گئی ہے،کمیٹی کے ملک کے تمام صوبوںکے آئی جیزمتعدداجلاس ہوئے۔آئی جی نے کہا کہ انہوں چھتر پلین کے مقام پر سی پیک کا معائنہ کیا اورچائنیز انجینئرز سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سنے