Live Updates

حکومت کا آف شور اثاثہ جات رکھنے والوں کو سخت سزائیں دینے کا فیصلہ

حکومت کا ٹیکس چوری کے لیے غیر ظاہر کردہ آف شور اثاثہ جات رکھنے والوں، سہولت کاروں کو ایک لاکھ روپے سے 50لاکھ روپے تک کے جرمانے اور 7 سال کی سزا تک کی قید کی سخت سزئیں دینے کا فیصلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 14 جون 2019 19:28

حکومت کا آف شور اثاثہ جات رکھنے والوں کو سخت سزائیں دینے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جون 2019ء) وفاقی حکومت نے آف شور اثاثہ جات رکھنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو سخت سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے،میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس چوری کے لیے غیر ظاہر کردہ آف شور اثاثہ جات رکھنے والوں اور ان کے سہولت کارواں کو ایک لاکھ روپے سے 50لاکھ روپے تک کے جرمانے اور 7 سال کی سزا تک کی قید کی سخت سزئیں دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ آف شور اثاثہ جات رکھنے والوں کے نام بھی میڈیا پر نشر کیے جائیں گے۔جس کے مقصد کے تحت آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں فنانس بل2019ء کے ذریعے سے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترامیم تجویز کی ہیں جس کے تحت آف شور اثاثہ جات رکھنے والوں کو جاری کردی نوٹس کا جواب نہ دینا قابل سزا جرم ہو گا۔

(جاری ہے)

جن لوگوں کو اتھارٹیز کی جانب سے نوٹس جاری کیے گئے ان کے کمپلائنس نہ کرنے والوں کو ظاہر نہ کرنے والوں کو ظاہر نہ کیے جانے والے آف شور اثاثہ جات کے دو فیصد کے برابر جرمانہ اور دو سال تک کی سزا یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکیں گی۔

خیال رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سٹیبل ہو گیا ہے، چند سال ہیں پھر یہ ملک اوپر اٹھتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں کرپشن کرنے والوں کے پیچھے جاؤں گا، مجھے حکومت جانے کی فکر نہیں ہے، میری جان بھی چلی جائے میں انکو نہیں چھوڑوں گا۔ایک شخص صرفعلاج کروانے جاتا تھا اور 28کروڑ روپے خود پر خرچ کر لیتا تھا جو عوام کا تھا جبکہ اس شخص کا اپنا بیٹا باہر 650 ارب کے فلیٹ میں رہتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ادھا پیسہ سود اور قرض دینے میں چلا جاتا ہے، ملک کہاں سے چلاؤں؟ یہ جو بجٹ ہے اس میں ہم نے کمزوروں اور غریبوں کے لیے بجٹرکھا ہے، ہاؤسنگ کے لیے 6 ارب روپے دیے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں اپنے گھر کا سارا خرچہ خود کرتا ہوں۔ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ نئے پاکستان کی عکاسی کرے گا اور پاکستان عظیم ملک بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں مدینہ 14سو سال پہلے بنی تھی اب کوئی نئی بات کرو، میں کہتا ہوں کہ وہ ماڈرن ریاست تھی۔ اصل ریاست وہ ہے جس ریاست کا سربراہ جوابدہ ہو، جہاں کوئی قانون سے اوپر نہ ہو۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ نظریہ پاکستان کی عکاسی کرنے والا بجٹ ہے، مدینہ کی ریاست کے اصول مغربی دنیامیں ہیں لیکن ہم انہیں نہیں اپنا سکے۔ عمران خان نے سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب اشارہ کر کے کہا کہ کوئی کہتا تھا کہ نیب اسے نہیں پکڑ سکتا اور یہ کہ نیب کون ہوتا ہے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ آج بڑے بڑے برج الٹ گئے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات