اب سڑک پر چلنے اور سانس لینے پر بھی ٹیکس لگے گا

دودھ، چینی اور آٹے سمیت ہر چیز پرٹیکس عائد کر کے غریب کا جینا مشکل کر دیا گیا،حمزہ شہباز

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 18 جون 2019 07:23

اب سڑک پر چلنے اور سانس لینے پر بھی ٹیکس لگے گا
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جون2019ء) گزشتہ روز ایوان میں بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ملک میں غیر یقینی معاشی صورتحال کی وجہ سے جس نے کاروبار کرنا تھا، ملک میں سرمایہ کاری کرنا تھی وہ تشویش کا شکار ہے کہ ہم نے آگے کیسے چلنا ہے۔انہوںنے کہا کہ چند روز قبل مشیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر 157 روپے کو چھو رہا ہے جو پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں نہیں ہوا۔

بات جاری کرتے ہوئے کہاکہ ہماری معیشت کا بحران ہے ہم ڈالر پر قابو نہیں پاسکتے۔مسلم لیگ(ن) کے نائب صدر نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈالر ابھی بہت اوپر اڑان بھرے گا اور یہ پتہ نہیں کہا جائے گا۔ ہماری حکومت نے 100 ارب روپے کی مدد سے تین میٹرو بنائیں، مگر خیبر پختونخوا میں 100 ارب روپے کی مدد سے ایک میٹروبھی اب تک نامکمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دودھ، چینی اور آٹے پر ٹیکس لگا دئیے گئے ہیں غریب کا جینا مشکل ہے، وہ وقت آ گیا ہے سڑک پر چلنے اور سانس لینے پر بھی ٹیکس لگے گا۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی بدحالی کے دور میں جو بجٹ پیش کیا گیا ہے وہ عوام پر قیامت بن کر ٹوٹا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ آئی ایم ایف کی بیرونی مداخلت کا پیش خیمہ ہے جس نے ہماری فیصلہ سازی، پالیسی سازی اور خود مختاری سلب کردی۔ اگر سنجیدگی سے معاشی حل نہ تلاش کیا، سیاست سے اجتناب نہ کیا تو ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی۔اب وقت ہے کہ کنٹینرز کی سیاست چھوڑ کر ملکی مفاد کی سیاست کریں۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ سادگی اور کفایت شعاری کے نام پر بلٹ پروف گاڑیوں، بھینسوں کی نیلامی کی گئی، لیکن وزیراعظم ہاو¿س کا بجٹ 98 کروڑ 60 لاکھ تھا اور ایک ارب 90 لاکھ روپے کا خرچ ہوا یہ کہاں کی کفایت شعاری ہے۔انہوں نے کہا بدقسمتی سے کسی کو آنے والے دنوں کی مشکلات کا احساس نہیں، ملکی مسائل کا حل نہ نکالا تو آئندہ نسلیں معاف نہیں کریں گی۔