چوہدری نثار نے پہلے وزیراعظم بننا تھا پھر وزیراعلی

چوہدری نثار سے پوچھا جائے ان کے خلاف کیا ہوا، چوہدری نثار حلف اٹھائیں یا پھر استعفیٰ دیں۔ غلام سرور خان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 20 جون 2019 15:30

چوہدری نثار نے پہلے وزیراعظم بننا تھا پھر وزیراعلی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جون 2019ء) :پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر غلام سرور خان نے پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ رہنماؤں کا پی ٹی آئی سے رابطوں کا دعویٰ کیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں فاروڈ بلاک بن سکتا ہے۔چیئرمین سینیٹ بنے گا اور نہ ہی حکومت مخالف تحریک چلے گی۔

آل پارٹیز کانفرنس سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔فضل الرحمان کے ساتھ عوام ہوتی تو انتخابات جیت لیتے۔فضل الرحمان کے پاس چند مدرسے ہیں اور کچھ بچے۔ اپوزیشن آپس میں بھی ایک ساتھ نہیں۔ان ہاؤس تبدیلی بھی صرف باتیں ہیں ہیں۔غلام سرور خان نے مزید کہا کہ ۔بجٹ کی منظوری میں کوئی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔بجٹ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ووٹ کے بغیر منظور ہوگا۔

(جاری ہے)

آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر پر پابندی نہیں تھی۔اسپیکر نے اختیار استعمال کرتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔جس کے خلاف ریفرنس ہے وہی ایوان میں لیکچر دیتا ہے۔ انہوں نے چوہدری نثار سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار نے پہلے وزیراعظم بننا تھا پھر وزیراعلی۔چوہدری نثار سے پوچھا جائے ان کے خلاف کیا ہوا۔چوہدری نثار حلف اٹھائیں یا پھر استعفیٰ دیں۔

اس سے قبل بھی ایک بیان میں غلام سرور خان نے کہا تھا کہ چوہدری نثار پر تحریک انصاف کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند کر دیے گئے وفاقی وزیر غلام سرور کا کہنا ہے کہوزیراعظم چاہتے تھے کہ سابق وزیر داخلہ حکمراں جماعت کا حصہ بن جائیں، تاہم اب ایسے تمام امکانات ختم ہو گئے ہیں۔چوہدری نثار کو کافی وقت دیا گیا لیکن انہوں نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ اب ان کیلئے تحریک انصاف میں کوئی جگہ نہیں رہی۔

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کا مزید کہنا ہے کہ چوہدری نثار کی تحریک انصاف میں شمولیت کی کوششوں کا چیپٹر اب مستقل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ چوہدری نثار پر تحریک انصاف کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند کر دیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی بحران کی ذمہ دار پی ٹی آئی نہیں بلکہ گزشتہ 35 سالوں سے حکمرانی کرنے والے کرپٹ سیاستدان ہیں، جنہوں نے بے دردری سے اس ملک کے خزانے کو لوٹا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ احتساب کا عمل اسی طرح جاری رہے گا، اس میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی اور تمام سازشیں دم توڑ جائیں گی ۔