پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں منشیات کے عادی مریضوں کی تعداد میں اضافہ،

گزشتہ ماہ تین ہزار سے زائد منشیات کے عادی مریض شعبہ نفسیات میں چیک اپ کے لئے آئے، رپورٹ

جمعرات 27 جون 2019 14:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2019ء) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں منشیات کے عادی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے، گزشتہ ماہ کے دوران تین ہزار سے زائد منشیات کے عادی مریض پمز کے شعبہ نفسیات میں چیک اپ کے لئے آئے، پمز کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر رضوان تاج نے بتایا کہ ہسپتال میں نشے کے عادی مریضوں کے لئے علاج معالجے کے لئے کوئی علیحدہ سروس نہیں ہے اور موجودہ گنجائش کے مطابق ہی مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پمز میں ہر ماہ کے دوران نشے کے عادی ہزاروں مریض آتے ہیں تاہم شعبہ نفسیات میں وارڈ کی گنجائش کے مطابق ہی مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ ہیروئن کے عادی مریضوں کے ساتھ ساتھ آئس کے نشے کے عادی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جتنے بھی نشے کے مریض آتے ہیں ان میں30 فیصد آئس کے نشے کے عادی مریضوں کی ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نشے کے عادی مریضوں میں کچھ مریض غریب افراد کی بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں عادی مریضوں کے علاج معالجے کے لئے سرکاری سطح پر چند ہی ہسپتال ہیں اور ملک کے بڑے شہروں پشاور، لاہور، حیدر آباد، کراچی اور راولپنڈی اسلام آباد میں چند ہسپتال ہیں جہاں نشے کے عادی مریضوں کے لئے علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔