گزشتہ حکومت نے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے ملکی معیشت کو تباہ کردیا‘
ہم نے انتہائی سخت حالات میں معیشت کو سنبھالا‘ حکومت ملک کو خساروں سے نجات دلائے گی پہلی مرتبہ بجٹ پر بحث میں 250 ارکان نے حصہ لیا، اپوزیشن کو 25 فیصد زیادہ وقت دیا گیا بجلی اور گیس کی چوری روکنے سے ریونیو میں 82 ارب روپے اضافہ ہوا انچارج وزیر خزانہ حماد اظہرکا قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال
جمعہ 28 جون 2019 17:31
(جاری ہے)
پہلی مرتبہ بجٹ بحث میں 250 سے زائد ارکان نے حصہ لیا جو پاکستان تحریک انصاف کی جمہوریت پسندی اور سپیکر قومی اسمبلی کی غیر جانبداری کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی بنچوں نے صبر و تحمل سے اپوزیشن کی تنقید برداشت کی جو قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتہائی سخت حالات میں معیشت کو سنبھالا۔گزشتہ حکومت نے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے ملکی معیشت کو تباہ کردیا‘ ملک کو بھاری تجارتی خسارہ ‘ گردشی قرضے‘ سرکاری کاروباری اداروں کے نقصانات جیسے بڑے مسائل دے کر گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے تجارتی خسارہ میں 50 ارب ڈالر کی کمی لائی۔ برآمدات میں حجم کے حساب سے 30 فیصد اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دس سال میں جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح ڈیڑھ سے دو فیصد رہی۔ موجودہ حکومت آئندہ تین سال میں جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح کو 4 فیصد تک بڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے بے دریغ قرضے لئے جو جی ڈی پی کے 72 فیصد تک پہنچ گئے تھے۔ ہم پانچ سالہ منصوبہ کے تحت ان میں بتدریج کمی لائیں گے۔ حماد اظہر نے کہا کہ پرائمری خسارہ کو دو فیصد سے کم کرکے 0.6 فیصد تک لایا جائے گا۔ کھانے پینے کی اشیاء پر ٹیکس عائد کرنے کا تاثر درست نہیں۔ گوشت اور آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ امیر لوگوں کے زیر استعمال پھلوں ‘ سبزیوں اور تیار اشیاء پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی پر ساڑھے تین روپے فی کلو ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ اگر یہ ٹیکس بھی عائد نہ کرتے تو اپوزیشن والوں نے کہنا تھا کہ شوگر مافیا کو نوازا گیا ہے۔ انچارج وزیر خزانہ حماد اظہر نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس عائد کئے جانے کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں ایک لاکھ روپے آمدنی پر 5 ہزار روپے ٹیکس عائد تھا‘ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں بھی 5 ہزار روپے ٹیکس عائد تھا جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے ایک لاکھ روپے آمدنی پر اڑھائی ہزار روپے ٹیکس عائد کیا ہے۔ ان اعداد و شمار کو سامنے رکھتے ہوئے باآسانی سمجھا جاسکتا ہے کہ ٹیکسوں کا بوجھ کس حکومت نے بڑھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کہاگیا کہ یہ ریڑھی والوں کی جیب سے پیسے نکال رہے ہیں‘ ہم فالودے اور چینی والوں سے پیسے نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری اور گیس چوری کے خلاف آپریشن جاری رکھا جائے گا۔ چوری روکنے سے ریونیو میں 82 ارب روپے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 40سال کا حساب لینا ہے کیونکہ ہم سے پیچھے والے ملک آگے نکل گئے ہیں اور انہی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان پیچھے رہ گیا ہے۔ حماد اظہر نے کہا کہ جب میرے والد مسلم لیگ (ق) کے صدر تھے تو شیخ روحیل اصغر سب سے پہلے ان سے لیگ کا ٹکٹ مانگنے آئے تھے۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.