پاکستان اور امریکہ کے مابین مثبت دو طرفہ تعاون پورے جنوبی ایشیا کے مفاد میں ہے،

ہماری حکومت آنے کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آئی،پاکستان نیک نیتی سے امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات میں سہولت کاری فراہم کاری کر رہا ہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب

منگل 16 جولائی 2019 16:48

پاکستان اور امریکہ کے مابین مثبت دو طرفہ تعاون پورے جنوبی ایشیا کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک امریکہ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی میں خاص اہمیت کے حامل رہے ہیں،یہ دوطرفہ تعلقات معیشت،تجارت ،تعلیم، سائینس ٹیکنالوجی ،سیکورٹی اور دفاعی تعاون سمیت بہت سے شعبوں پر محیط ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے مابین مثبت دو طرفہ تعاون پورے جنوبی ایشیا کے مفاد میں ہے،ہماری حکومت آنے کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آئی،پاکستان مشترکہ زمہ داری کے تحت نیک نیتی سے امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات میں سہولت کاری فراہم کاری کر رہا ہے۔

مالی سال 2018-19کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان مجموعی طور پر تجارتی حجم 6.627ارب ڈالر رہا ہے۔منگل کو پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پالیسی اسٹڈیز میں پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی میں خاص اہمیت کے حامل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ دوطرفہ تعلقات معیشت،تجارت ،تعلیم، سائینس ٹیکنالوجی ،سیکورٹی اور دفاعی تعاون سمیت بہت سے شعبوں پر محیط ہیں، پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔

اگرچہ ان پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات میں بہت سے اتار چڑھاو آئے ہیں لیکن مجموعی طور پر یہ تعاون دونوں ممالک کے لئے، بہت سے مواقعوں پر اہم اور سودمند رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ بتاتی ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین مثبت دو طرفہ تعاون پورے جنوبی ایشیا کے لیے مفید رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے متعلق امریکی ترجیحات سے آگاہ ہے،پاکستان افغان تنازعہ کا پر امن حل سے متعلق صدر ٹرمپ کے دور اندیش فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے،جو درحقیقت عرصہ دراز سے ہمارے موقف کی تائید ہے۔

پاکستان مشترکہ زمہ داری کے تحت نیک نیتی سے امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات میں سہولت کاری فراہم کاری کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخی لحاظ سے امریکہ پاکستان کا ہم ترقیاتی،تجارتی اور سرمایہ کاری شراکت دار رہا ہے۔امریکہ یورپی یونین کے بعد پاکستان کی دوسری بڑی برآمدی منڈی ہے۔مالی سال 2018-19کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان مجموعی طور پر تجارتی حجم 6.627ارب ڈالر رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے حال ہی میں برسلز کا دورہ کیا جہاں یورپی یونین نے پاکستان کے ساتھ نیا اسٹریٹجک تعاون معاہدہ کیا ہے۔اس کا مطلب واضح ہے کہ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔ پاک امریکہ تعاون میں ملنے والی کامیابیوں کو 1980 اور 9/11 کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملنے والی کامیابیوں کے حوالے سے دیکھا جانا چاہیے۔

ہماری حکومت آنے کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آئی جبکہ مائیک پومپئو کے دورہء پاکستان کے بعد ان تعلقات میں مزید گرمجوشی پیدا ہوئی، سیکریٹری پومپپیو نے افغان امن عمل کے حوالے سے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی امریکی خواہش کا اظہار کیا۔گزشتہ سال دورہ ء امریکہ کے دوران مجھے امریکی حکام سے ملنے کا اتفاق ہوا اور میں نے پاکستان کی ترجیحات سے انہیں آگاہ کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی سینیٹرز نے نہ پاکستان کے موقف کو کھلے دل سے سنا۔