اعلیٰ عدلیہ کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کا کیس ،انسداد الیکٹرنک کرائم کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو بری کر دیا

قانون میں گنجائش موجود ہے کہ مس کنڈکٹ کے حوالے سے الیکٹرونک میڈیا میں بات کر سکتے ہیں، سابق سینیٹر کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 جولائی 2019 14:47

اعلیٰ عدلیہ کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کا کیس ،انسداد الیکٹرنک کرائم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) انسداد الیکٹرنک کرائم کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو بری کر دیا ۔ جمعرات کو سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے سنایا۔فیصل رضا عابدی پر اعلیٰ عدلیہ کے خلاف نازیبا الفاظ کے الزام میں 4 مقدمات درج کیے گئے تھے،فیصل رضاعابدی ٹرائل کا سامناکیا عدالت نے الزامات ثابت نہ ہونے پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو بری کردیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل رضا عابدی نے کہاکہ نو ماہ تک اپنا کیس لڑا ،قانون کے مطابق بھر پور دفاع کیا۔ انہوںنے کہاکہ قانون میں گنجائش موجود ہے کہ مس کنڈکٹ کے حوالے سے الیکٹرونک میڈیا میں بات کر سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے ۔انہوںنے کہاکہ دو راستے بچے ہیں کہ پاکستان میں رہنا دوسرا کسی دوسرے ملک ہجرت کر جانا ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں رہنا ہے تو سیاست میں واپس آنا پڑے گا۔انہوںنے کہاکہ جو بھی فیصلہ کیا والدین اور فیملی کی مشاورت کے بعد کروں گا۔صحافی نے سوال کیا کہ سیاست میں آئے تو پی ٹی آئی یا ایم کیو ایم میں سے کس کو جوائن کریں گے۔ فیصل رضا عابدی نے جواب دیا کہ اپنے سیاسی راستوں کا انتخاب خود کروں گا۔