سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی مبینہ کرپشن سکینڈل میں گرفتار کر لیا گیا

شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد سے لاہور آرہے تھے نیب ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا، (آج) راہداری ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کرنے کے بعد راولپنڈ ی لے جایا جائے گا ‘ ذرائع

جمعرات 18 جولائی 2019 17:10

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی مبینہ کرپشن سکینڈل میں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) قومی احتساب بیورو (نیب ) لاہور نے سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو لاہور سے گرفتار کرلیا،شاہد خاقان عباسی کو سابق وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل ایل این جی مبینہ کرپشن سکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پارٹی رہنمائوں احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد سے لاہور آرہے تھے کہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب نیب کے اہلکاروںنے رینجرز اور پنجاب پولیس کے ہمراہ ان کی گاڑی کو روکا ۔

اس موقع پرانہیں گرفتار ی کیلئے گاڑی سے نیچے آنے کیلئے کہا گیا تاہم شاہد خاقان عباسی نے وارنٹ گرفتاری دکھانے تک گاڑی سے نیچے اترنے اور گرفتاری دینے سے انکار کر دیا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں انہیں وارنٹ گرفتاری کی کاپی دکھائی گئی ،شاہد خاقان عباسی اصل تصدیق شدہ وارنٹ گرفتاری دکھانے کیلئے بضد رہے تاہم کچھ دیر بعد انہوں نے گرفتاری دیدی ۔ نیب کے اہلکار شاہد خاقان عباسی کو وہیں سے نیب لاہور کے ہیڈ کوارٹر لے گئے جہاںڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کا چیک اپ کیا ۔

ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو آج جمعہ کے روز راہداری ریمانڈ کے بعد راولپنڈی لے جایا جائے گا ۔ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کو8مرتبہ طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے جس میںسے وہ 5نوٹسز پر تفتیش کے لیے پیش ہوئے۔نیب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی ٹرمینل کیس میں سابق وزیر پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کی حیثیت سے 18جولائی کو تفتیشی افسر ملک زبیر احمد کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی تھی تاہم انہوں نے سیاسی مصروفیات کی وجہ سے پیش ہونے سے معذرت کی تھی ۔

شاہد خاقان عباسی اور دیگر رہنما پارٹی صدر محمد شہباز شریف کے ہمراہ پارٹی کے سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کیلئے اسلام آباد سے لاہور آرہے تھے تاہم نیب نے شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا ۔