پا ک بھارت کشیدگی:امریکا کی فریقین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل

آرٹیکل 370 کے خاتمے پر خاموش غصہ بڑھ رہا ہے. بھارتی جریدے کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 ستمبر 2019 12:03

پا ک بھارت کشیدگی:امریکا کی فریقین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 ستمبر۔2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تمام فریقین سے صبرو تحمل سے کام لینے کا کہا ہے.دوسری جانب بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق مہینے سے جاری کرفیو بھی کشمیری عوام کو خاموش نہیں کرسکا جو 5 اگست کے کشمیر کی خودمختاریت ختم کرنے کے فیصلے کو مسترد کر رہے ہیں.

بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حکومتی فیصلے پر نا انصافی کا اثر، اسلحے کے زور پر خاموش کیے جانے، حکومت کے سخت رویے اور اس کے وقت کی وجہ سے مزید بڑھ رہا ہے.

(جاری ہے)

بھارتی جریدے دی ہندو کا کہنا ہے کہ ریاست کو وفاقی اکائیوں میں تبدیل کرنے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے پر خاموش غصہ بڑھ رہا ہے‘سری نگر کے رہائشی نے جریدے کے نمائندے کو موجودہ حالات پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ تمام 70 لاکھ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے.

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حراست میں لیے جانے اور خطے کے رہائشیوں پر مستقل پابندیاں عائد کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا. انہوں نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے لیے عزت، قانونی طریقہ کار پر عمل اور متاثرین کے ساتھ مذاکرات پر زور دیتے ہیں، ہم صبر و تحمل پر زور دیتے رہیں گے‘میڈیا رپورٹس اور تھنک ٹینک کے ماہرین نے تنازع زدہ خطے میں کشیدگی بڑھنے اور دو جوہری قوت کے حامل ممالک میں جنگ کے خدشات کے اظہار پر انہوں نے لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی میں کمی پر بھی زور دیا.

ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام جماعتوں سے لائن آف کنٹرول اور امن و استحکام برقرار رکھنے اور سرحد پار دہشت گردی کو روکنے پر زور ددیتے ہیں، ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے مسئلے سمیت دیگر مسائل پر براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں. واشنگٹن کے تھنک ٹینک، امریکی انسٹیٹیوٹ برائے پیس (یو ایس آئی پی) میں سابق سفیر برائے پاکستان رچرڈ اولسن نے امریکا کا کشیدگی کو کم کرنے اور بحران کا خاتمہ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا‘امریکا کے لیے سابق پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر کشیدگی کو کم نہ کیا گیا تو بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ ہوسکتی ہے. دونوں سفارتکار یو ایس آئی پی میں کشمیر پر ہونے والے مباحثے میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے.