Live Updates

میری جیل کے نیند عمران خان کی وزیراعظم ہاؤس کی نیند سے بہتر ہے

جس طرح واٹس ایپ پر ایک پیغام کے ذریعے جج کو نکالا گیا اب کوئی بھی جج اس کیس کو سننے کو تیار نہیں ہے، کوئی بھی ایماندار جج جھوٹا مقدمہ نہیں سننا چاہتا۔ سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 14 ستمبر 2019 11:49

میری جیل کے نیند عمران خان کی وزیراعظم ہاؤس کی نیند سے بہتر ہے
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 ستمبر 2019ء) : منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری جیل کی نیند عمران خان کی وزیراعظم ہاؤس کی نیند سے بہتر ہے۔ مجھے جیل کے فرش پر جس طرح نیند آتی ہے عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس میں بھی نہیں آتی ہو گی۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف اس حکومت کے ساتھ کسی بھی صورت ڈیل نہیں کریں گے۔ہم پہلے بھی ان کے ساتھ تھے اب بھی ساتھ کھڑے ہیں۔جس طرح واٹس ایپ پر ایک پیغام کے ذریعے جج کو نکالا گیا اب کوئی بھی جج اس کیس کو سننے کو تیار نہیں ہے۔ کوئی بھی ایماندار جج جھوٹا مقدمہ نہیں سننا چاہتا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میری گرفتاری سے متعلق مختلف لوگوں اور سینئر صحافیوں نے پہلے سے ہی آگاہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے آرمی چیف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میری چیف آف آرمی سٹاف سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں ۔حکومت کی جانب سے مجھ پر آسٹریلیا کی جائیداد ڈال دی گئی جہاں میں ساری زندگی نہیں گیا ۔اے این ایف بتائے کہ عالم ارواح میں کس کو ہیروئن فروخت کرتا تھا ۔ ان فرشتوں اور روحوں کو بھی پکڑے جن کومیں ہیروئن بیچتا تھا ۔ یہ کیس سو فیصد جھوٹا ہے اور جھوٹا ثابت ہو گا۔

قبل ازیں منشیات برآمدگی کیس میں لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔ یاد رہے کہ یکم جولائی کو مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ترجمان اے این ایف ریاض سومرو نے رانا ثنا ء اللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ رانا ثنا اللہ خان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی اور ان کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات