چالیس دن سے کرفیو نافذ ہے ،حکمرانوں نے کونسے موثر اقدامات اٹھائے ہیں ،مولانا عبدالغفورحیدری

کشمیر کے سوداگر مگر مچھ کے آنسو بہانا چھوڑ دیں اور قوم کو صحیح حقائق سے آگاہ کریں،مرکزی سیکرٹری جنرل جمعیت علماء اسلام

ہفتہ 14 ستمبر 2019 20:43

کوئٹہ /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2019ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ کشمیر کے سوداگر مگر مچھ کے آنسو بہانا چھوڑ دیں اور قوم کو صحیح حقائق سے آگاہ کریںمودی نے کشمیر کی انفرادی حیثیت کو ختم کرنے کا اپنا انتخابی منشور دیا تو اس وقت سے اب تک حکومت کہاں تھی ،عمران نے ان ریکارڈ یہ کہا کہ کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم ہونی چائیے مودی آئیگا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوجائیگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں جماعتی وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چالیس دن سے کشمیری انڈین فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہورہے ہیں، کرفیو نافذ ہے ،بچے بھوکے مررہے ہے حکمرانوں نے کونسے موثر اقدامات اٹھائے ہیں آج کہتے ہیں کہ کشمیر پر قومی یکجہتی ہونی چائیے مسئلہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے اور پوری قوم آرمی کے پشت پر کھڑی ہے مگر حکمران جنہوں نے کشمیر کا سودا کیا ہے مقبوضہ کشمیر کے حصول میں وہ رکاوٹ بنے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

بزدل حکمران آج اگر مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرنے کیلئے اعلان کردیں تو پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیگی مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو آزاد کرنے کیلئے انڈیا میں داخل ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جہاد فی سبیل اللہ جو پاک فوج کا بنیادی نعرہ ہے جہاد فی سبیل اللہ مسلمانوں کی آزادی کی علامت ہے ہم اپنے وطن کا دفاع بھی حب الوطنی اور جذبہ جہاد سے کرسکتے ہیں وطن کے دفاع کیلئے قوم کے نوجوانوں کی جہاد کی بنیاد پر تربیت کرنی چائیے مسلمانوں نے جب سے جہاد ترک کیا ہے انکو ذلت کا سامنا ہے دفاعی جہاد کا حق اور ملک کو اقوام متحدہ کا آئین دیتا ہے ۔

ہمیں مکمل تیار رہنا چائیے مودی پاگل ہاتھی کی طرح ہماری آزادی اور خودمختاری پر حملہ نہ کردے ہمیں دفاع وطن کیلئے یکسو ہونا چائیے اور کشمیر کے مسلمانوں کو آزادی دلانے کیلئے تمام آپشنز پر غور کرکے سخت فیصلے کرنے چائیے۔