قصور واقعہ؛ 8 سالہ فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشافات

فیضان کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا،بچے کو قتل کرنے کے بعد اونچائی سے پھینکا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 18 ستمبر 2019 12:07

قصور واقعہ؛ 8 سالہ فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشافات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2019ء) قصور کے علاقے چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ سی3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جنہیں مبینہ طور پر اغوا کرکے قتل کیا گیا ،اس واقعے نے علاقے میں کہرام برپا کر دیا تھا۔آئی جی پنجاب نے قصور میں تین بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب نے واقعے کی انوسیٹی گیشن کے لیے 6رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

8 سال محمد فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے جس میں بچے سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق 8 سالہ محمد فیضان کو گلا دبا کر قتل کیا۔ بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔بچے کو قتل کرنے کے بعد اونچائی سے پھینکا گیا۔کمیٹی نے جائے وقعہ پر پہنچ کر مختلف نموانہ حاصل کیے ہیں جب کہ کمیٹی حراست میں لیے گئے 9 افراد مشکوک افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ آج کروائے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ سے 3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تین میں سے ایک 8 سالہ بچے کی شناخت سفیان کے نام سے ہوئی ۔ جو چونیاں شہر کے رہائشی رمضان کا بیٹا تھا جب کہ 2 بچوں کی لاشیں پرانی ہونے کیوجہ ناقابل شناخت ہیں۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ بچوں کو مختلف اوقات میں اغوا کر کے قتل کیا گیا اور لاشیں ایک ہی جگہ سے ملنے سے لگتا ہے کہ ان کے قتل میں کوئی ایک ہی ملزم ملوث ہے اور تینوں بچوں کا تعلق چونیاں سے ہی ہونے کا شبہ ہے، بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ڈی پی او قصور عبدالغفار قیصرانی کے مطابق تین میں سے ایک 8 سالہ بچے کی شناخت سفیان کے نام سے ہوئی ہے، جب کہ دو ناقابل شناخت بچوں کی لاشیں ڈیڑھ دو ماہ پرانی لگتی ہیں۔جب کہ دوسری جانب سے اس واقعے کے بعد اہل علاقہ کی طرف سے سخت احتجاج کیا جا رہا ہے اور ٹائر جلا کر روڈ کو ٹریفک کے لیے بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔شرکاء کا مطالبہ ہے بچوں کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔