روس کے بند ریڈیواسٹیشن سے 35سالوں سے پراسرارنشریات جاری

ریڈیو اسٹیشن دہائیوں پہلے بند کردیا گیا تھا مگر اس کی نشریات24گھنٹے جاری رہتی ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 18 ستمبر 2019 14:36

روس کے بند ریڈیواسٹیشن سے 35سالوں سے پراسرارنشریات جاری
ماسکو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر۔2019ء) روس کے دلدلی علاقے کے وسط میں چوکور لوہے کے دروازوں کی بنی ایک عمارت ہے‘ دروازے کی زنگ آلود سلاخوں کے پیچھے کئی ریڈیو ٹاور ہیں یہ عمارت جو سینٹ پیٹرزبرگ سے زیادہ دور نہیں، سرد جنگ کے زمانے سے ہی پراسراریت میں لپٹی ہوئی ہے. یہ عمارت MDZhB نامی ریڈیو اسٹیشن کا ہیڈکوارٹر ہے اس ریڈیو کے متعلق آج تک کسی نے دعویٰ نہیں کیا کہ وہ اسے آپریٹ کرتا ہے پچھلے 35 سالوں سے دن کے 24 گھنٹے اور ہفتے کے سات دن چلتا رہتا ہے تاہم اس پر چلنے والی ٹیون کافی بھدی اور ایک سی ہے.

(جاری ہے)

ہر چند سیکنڈ بعد اس میں ایک دوسری آواز شامل ہوجاتی ہے اس ریڈیو پر ہفتے میں ایک یا دو بار ایک مرد یا عورت کی آواز بھی آتی ہے جو روسی زبان میں ایک یا دو لفظ پڑھتے ہیں. پوری دنیا میں کوئی بھی شخص 4625 kHz فریکوئنسی سیٹ کرکے اس ریڈیو کو سن سکتا ہے‘دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ریڈیو اسٹیشن کی آن لائن فین فالوونگ لاکھوں میں ہے. لوگ اسے The Buzzer کے نام سے جانتے ہیں اسی طرح کے دو اور پر اسرار ریڈیو اسٹیشن The Pip اور Squeaky Wheel بھی ہیں حیرت انگیز طور پر ان ریڈیو اسٹیشن کے سننے والے بھی اعتراف کرتے ہیں کہ انہیں نہیں معلوم وہ کیا سنتے ہیں.

اس ریڈیو کے مداح خود کو تسلیم کرتے ہیں کہ انہیں بالکل اندازہ نہیں ہوتا ہے کہ وہ کیا سن رہے ہیں‘خیال کیا جاتا ہے کہ یہ روسی فوج کے زیرانتظام کوئی خفیہ تنصیبات ہیں حالانکہ روس نے حقیقت میں کبھی اس کو تسلیم نہیں کیا ہے. اس ریڈیونے سب سے پہلے سرد جنگ کے اختتام پر نشریات کا آغاز کیا ، جب کمیونزم زوال پذیر تھا جس کے بعد اسے بند کردیا گیا اس ریڈیواسٹیشن کو ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب واقع اس کے موجودہ مقام پر منتقل کیا گیا تھا.

سوویت یونین کے خاتمے کے بعد سرکاری طور پر بندہوجانے والے اس ریڈیو اسٹیشن کی سرگرمی جاری رہی. اس کی پرسراریت کے بارے میں کئی کہانیاں مشہور ہیں جیسا کہ برطانیہ نے یہ کہانی مشہور کی کہ روس خفیہ طور اسے ایک فوجی اثاثے کے طور پر سنبھال رہا ہے اور اس کے ذریعےآبدوزوں اور دیگر ذرائع سے رابطے کیئے جاتے ہیں‘ایک خیال یہ ہے کہ وہ "ڈیڈ ہینڈ" سگنل کی طرح کام کررہا ہے‘ اگر روس کو ایٹمی حملے کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ریڈیوبند ہوجائے گا جس سے منسلک ایک نظام خودرکار طریقے سے جوابی کاروائی شروع کردے گا.

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ چونکہ آج کے جدید دور میں بے پناہ ترقی کے باوجود شارٹ ویوسنگل انتہائی محفوظ اور کارآمد ہے‘ شارٹ ویو سگنل انتہائی مقبول ثابت ہوئے ہیں آج یہ بحری جہاز ، طیارے اور فوج براعظموں ، سمندروں اور پہاڑی سلسلوں میں پیغامات بھیجنے کے لئے استعمال کر رہے ہیں. مغربی تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ روس اسے ایک سنگل سنٹرکے طور پر استعمال کررہا ہے تاہم ماہرین جو بھی کہیں دنیا بھر میں یہ ریڈیواسٹیشن ایک بھوتیا ریڈیو کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہی اس کی وجہ شہرت ہے.