ایل بی او ڈی سیم نالہ کا پل گر جانے کے باعث گزشتہ چھ ماہ سے بدین اور تھرپارکر کے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع

جمعرات 10 اکتوبر 2019 22:56

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2019ء) بدین اور تھرپارکر کے مختلف علاقوں کو ملانے والا ایل بی او ڈی سیم نالہ کا پل گر جانے کے باعث گزشتہ چھ ماہ سے بدین اور تھرپارکر کے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو کر رہ گیا ہی. بدین کے قصبے کڈھن کے نواحی علاقے سے گزرنے والے ملک کے سب سے بڑے نکاسی آب کے سیم نالے لیفٹ بنک آوٹ فال ڈرین (ایل بی او ڈی) پر تعمیر کیا گیا پل چھ ماہ قبل ایک دھماکے میں گر کر زمین بوس ہوگیا تھا جس کے باعث بدین کے شہروں بدین کڈھن لواری شریف اور تھرپارکر کے شہروں مٹھی ڈیپلو اسلام کوٹ سمیت دونوں اضلع کے درجنوں دیہاتوں کا زمینی راستہ اور رابطہ گزشتہ چھ ماہ سے منقطع ہی پل کی تعمیر میں تاخیر کے باعث تھرپاکر کے علاقہ رن کچھ سے برآمد ہونے والا نمک اور کوئلے کی سپلائی کراچی سمیت ملک بھر میں بند ہو کر رہ گئی ہے اور روزمرہ کا کاروبار بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہی.مقامی دیہاتی کشتی پر ایل بی او ڈی سیم نالا پاکر کر کہ عارضی اور محدود پیمانے پر رابطہ اور آمدورفت کا سلسلہ بحال رکھے ہوئے ہیںضلع بدین اور تھرپارکر کے شہروں اور درجنوں دیہاتوں کو ملانے والے اس پل کی تعمیر کا کام کئی ماہ قبل ہی شروع کردیا گیا تھا طویل عرصہ گزرجانے کے باوجود بھی پل کا کام مکمل نہیں کیا جا سکا ہی.ایل بی او ڈی سیم نالہ کے دونوں جانب کے علاقہ مکینوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پل کی تعمیرات کا کام جلد مکمل کرکے زمینی رابطہ بحال کر کہ آمدورفت کی سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ کڈھن کے قریب گر جانے والا ایل بی او ڈی سیم نالے کا پل تھر کول کو ملک کے دیگر علاقوں کو ملانے والا ایک متبادل پل اور آمد رفت کو بحال رکھنے کا متبادل زرائع بھی ہی.سرحدی اور ساحلی علاقہ ہونے کے باعث پاک رینجرز کی آمدرفت کا ذریعہ بھی یہ پل ہے۔