سوچے سمجھے منصوبے کی تحت ملک میں انتشارو افراتفری کے لئے سازشیں ہورہی ہیں ،مولانا عبدالقادرلونی

ں*حکومت اور اپوزیشن مسائل کوافہام وتفہیم سے حل کریں اپوزیشن جمہوری عمل کوچلنے دیں ] الیکشن میں نادیدہ قوتوں کی راستہ روکنے کے لیے کردار اداکریں اپوزیشن کا رویہ اس بات کی عکاسی کر رہا ہے کہ یہ جمہوریت کیلیے نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں ‘ جمعیت علمااسلام نظریاتی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدامات کی ہر فورم پر مخالفت کریں گے،لاہور میں علماء اور مختلف وفودسے ملاقات

پیر 14 اکتوبر 2019 22:10

ع*کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی کنوئینرمولانا عبدالقادرلونی لاہور میں علماء اور مختلف وفودسے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ سوچے سمجھے منصوبے کی تحت ملک میں انتشارو افراتفری کے لئے سازشیں کی جارہی ہیں حکومت اور اپوزیشن مسائل کوافہام وتفہیم سے حل کریں اپوزیشن جمہوری عمل کوچلنے دیں حکومت اوراپوزیشن الیکشن میں نادیدہ قوتوں کی راستہ روکنے کے لیے کردار اداکریں اپوزیشنکا رویہ اس بات کی عکاسی کرر رہاہے کہ یہ جمہوریت کیلیے نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں جمعیت علمااسلام نظریاتی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدامات کی ہر فورم پر مخالفت کریں گے انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی اورپارلیمنٹ کی آزادنہ فیصلوں کی بغیرہم مسائل سے نہیں نکل سکتے ہیں انتشار اور افرا تفری کی دھرنے ملک وقوم کی مفاد میں نہیں ان دھرنوں کی وجہ سے ملکی اورقومی مسائل حل کی بجائے مزید الجھانے کی طرف جارہے ہیں ملک میں جمہوری عمل کے لئے رکاوٹیں کرنے کی کوشش ہورہی ہیں انہوں نے کہا حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنے ذاتی مفادات کی جنگ لڑ رہی ہیں اور ایک دوسرے پر الزامات کی پوچھاڑسے قوم کو مایوسی کیاجارہاہے اپوزیشن ہو یاحکومت یوٹرن لینے میں ایک دوسرے سے پیچھے نہ رہے حکومت گرانے کی دھمکیاں مسائل کاحل نہیں حکومت اوراپوزیشن قوم کو صرف ایک دوسرے پرتنقیداورگرانے سے اس بیہودہ نعروں سے بے وقوف بناتے رہوں گے دوغلاپن اور منافقت کی سیاست کوقوم نے جانچ لیا انہوں نے کہاکہ غیر جمہوری اورغیرآئینی عمل اپنے پاں پرکلہاڑی کرنے کی مترداف بدقسمتی یہ ہے کہ جو اقتدار پر آتے ہیں تو انتخابات کو صاف شفاف قرار دیتے ہیں لیکن جب اقتدار سے دور ہوتے ہیں تو پھر اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت اوردھاندلی نظر آجاتی ہیںجمہوری اورآئینی عمل سے عوام کی حقوق کی تحفظ تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری انہوں نے کہا کہ الیکشن میں نادیدہ قوتوں کی مداخلت اورکرپشن کی تسلسل ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ملک کی اکثر ادارے اس ناسور کا شکار ہوتے جا رہے ہیں طاقتور سیاسی مافیا کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی بجائے ان کی قرضوں کومعاف کیاجارہاہے قرضوں کی معاف کرنے سے ملک قرضوں کی دلدل میں دھنستا چلاجارہاہے انہوں نے کہاکہ ملک کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی نظریاتی اور جمہوری ملک بنانا، آئین کی بالادستی عدلیہ کی آزادی اورقومی وسائل کی مساویانہ تقسیم اور قانون کی حکمرانی کے لیے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کردار اداکرے اقتدار کی حصول اورذاتی مفادات کی بجائے ملک اورقوم کاسوچ لیں۔