پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اوربڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے ضمن میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطالبہ کی حمایت کا اعادہ

مقبوضہ علاقہ میں صورتحال انتہائی سنگین ہوچکی ہے، عوام استبدادی لاک ڈائون اورکرفیوسے شدید مشکلات کا شکار ہیں، خوراک اور ادویات کی قلت پیداہوگئی ہے اور ٹرانسپورٹ کی نایابی سے صورتحال مزید خراب ہوچکی ہے، بھارتی سکیورٹی اداروں نے ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کرکے بھارت کے مختلف شہروں کی جیلوں اور عقوبت خانوں میں منتقل کر دیا ہے، ڈاکٹرملیحہ لودھی

بدھ 16 اکتوبر 2019 18:25

پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اوربڑے پیمانے پر خلاف ..
اقوام متحدہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2019ء) پاکستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اوربڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے ضمن میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطالبہ کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقہ میں صورتحال انتہائی سنگین ہوچکی ہے۔ یہ بات پاکستان کی سفیر ڈاکٹرملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کا سب سے معتبر ادارہ ہونے کے ناطے آفس فار ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو اپنے مینڈیٹ کے اطلاق اوراپنی رپورٹوں اورسفارشات بالخصوص کشمیر بارے رپورٹس پر موثر عمل درآمد کیلئے معاونت فراہم کرنی چاہئے۔ پاکستانی سفیر نے یہ بات اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر میچل بیچلیٹ کی سالانہ رپورٹ پر اپنے ردعمل میں کہی ہے۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں میچل بیچلیٹ نے اقوام متحدہ کے بعض رکن ممالک میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہارکیا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہاکہ 5 اگست کے اقدامات کے بعد گزشتہ دوماہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام استبدادی لاک ڈائون اورکرفیوسے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مقبوضہ علاقہ میں خوراک اور ادویات کی قلت پیداہوگئی ہے، ٹرانسپورٹ کی نایابی سے صورتحال مزید خراب ہوچکی ہے۔

بھارتی سکیورٹی اداروں نے ہزاروں کشمیریوں جن میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعدادشامل ہیں کو گرفتار کرکے انہیں بھارت کے مختلف شہروں کی جیلوں اور عقوبت خانوں میں منتقل کردیاہے، گرفتارہونے والوں میں سیاسی جماعتوں کے رہنماء بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی طرف توجہ مبذول کرانے پرہائی کمشنر بیچلیٹ کا شکریہ اداکیا اورکہاکہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت جو صورتحال ہے اس کی مثال دنیاء میں کہیں نہیں ملتی۔

ملیحہ لودھی نے کہاکہ ہائی کمشنرنے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب میں یہ بات بجا طورپر کہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے کوئی بھی فیصلہ کرنے میں کشمیری عوام کی رائے کو اہمیت اورانہیں فیصلہ سازی میں شامل کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر تشویش کے اظہارمیں ہائی کمشنر بیچلیٹ اکیلی نہیں ہیں، 8 اگست کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیوگوئتریش جبکہ 22 اگست کو اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچیوں کی پریس ریلیز میں بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرتشویش کا اظہارکیا گیاہے۔

علاوہ ازیں سول سوسائٹی ،انسانی حقوق کی تنظیموں اوربین الاقوامی میڈیا نے دوماہ سے جاری کرفیو، لاک ڈائون اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہارکیاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اوربڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے ضمن میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطالبہ اوراس ضمن میں کمیشن آف انکوائریز کے مطالبہ کی مکمل حمایت کرتا ہے، پاکستان اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے ساتھ تعمیری معاونت جاری رکھے گا۔