کیا واقعی ”کوانٹم سپیڈ ریڈنگ“ سے بچے آنکھیں بند کر پانچ منٹ میں ایک لاکھ الفاظ پڑھ اور یاد کر سکتے ہیں؟

Ameen Akbar امین اکبر منگل 22 اکتوبر 2019 23:46

کیا واقعی ”کوانٹم سپیڈ ریڈنگ“ سے بچے آنکھیں بند کر پانچ منٹ میں ایک ..

چین کے ایک  تعلیمی مرکز  کا دعویٰ ہے کہ اُن کی ڈویلپ کی ہوئی تکنیک ”کوانٹم سپیڈ ریڈنگ“ سے بچے مبینہ طور پر آنکھیں بند کر کے  پانچ منٹ میں ایک لاکھ الفاظ پڑھ اور یاد کر سکتے ہیں۔ اس دعوے نے تعلیمی حلقوں میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔

کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ کوئی بھی شخص آنکھیں بند کرکے کسی کتاب کے صفحات کو الٹنا شروع کردے اور اسے یہ کتاب سمجھ بھی آ جائے؟ جیانگسو صوبے کے یانچینگ شہر کے بیجنگ شنزیٹونگ چیگوانگ ایجوکیشن ٹیکنالوجی   نے کچھ ایسا ہی دعویٰ کیا ہے۔

یہ تعلیمی مرکز کوانٹم سپیڈ ریڈنگ کے نام سے  ایک طریقہ کار کی تشہیر کر رہا ہے، جس نے  دنیا بھر کےتعلیمی حلقوں میں ایک نئی بحث کو چھیڑ دیا ہے۔انٹرنیٹ پر اس طریقہ کار کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ بچے جلدی جلدی کتابوں کو سکین کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

جب صحافیوں نے  چین کے اس تعلیمی مرکز سے  کوانٹم ریڈنگ تیکنیک کے بارے میں سوالات کیے تو   تعلیمی مرکز نے کسی سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

تعلیمی مرکز کے پوسٹر اور ویبو پر کی  گئی پوسٹ کے مطابق   اس مرکز میں 10 سے 16 سال کے بچوں کو 5 منٹ میں آنکھیں بند کر کے 1 لاکھ الفاظ پڑھنے کے قابل بنا دیا جاتا ہے۔طلباء اس طریقے سے پڑھے گئے پیراگراف اور الفاظ کو 72 گھنٹے بعد بھی دوہرا سکتے ہیں۔

چائنا ڈیلی کے مطابق  آنکھیں بند کر کے کتاب کے صفحات پلٹنے سے طلبا کتابوں میں لکھے ہوئے مواد کو سمجھنے کے قابل ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

چینی میڈیا کے مطابق چین میں کئی تعلیمی ادارے ایسے ہیں، جو کوانٹم سپیڈ ریڈنگ کا طریقہ سکھا رہے ہیں۔ ان اداروں کی فیس 2 لاکھ 69 ہزار یوان یا 38 ہزار امریکی ڈالر بھی ہے۔ تاہم ماہرین اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کوانٹم سپیڈ ریڈنگ کی کوئی حقیقت نہیں ۔ یہ ایک فراڈ ہے۔ اس تیکنیک کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں  ہے۔

انٹرنیٹ صارفین ایسے لوگوں کا مذاق اڑا رہے ہیں، جو بھاری فیس دے کر اپنے بچوں کو ان فراڈ  تعلیمی اداروں میں داخل کر ارہے ہیں۔