آزادی مارچ کرکے مولانا فضل الرحمن دو سیاسی جماعتوں کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں ،

ان کے موجودہ غیر سیاسی رویہ کی وجہ سے مسئلہ کشمیر نظر انداز ہو رہا ہے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی ’’ اے پی پی ‘‘ سے گفتگو

بدھ 23 اکتوبر 2019 20:02

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کرکے مولانا فضل الرحمن دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں ، ان کے موجودہ غیر سیاسی رویہ کی وجہ سے مسئلہ کشمیر نظر انداز ہو رہا ہے۔ ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پی پی کی قیادتیں این آر او چاہتی ہیں اس لئے مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اس وقت کھڑی نظر آ رہی ہیں، دوسری جانب مولانا فضل الرحمن بھی اس وقت اپنی ذاتی انا اور ضد کی وجہ سے بظاہر بے لچک رویہ اختیار کرکے ملک و قوم کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں حالانکہ ماضی میں مولانا فضل الرحمن نے ہمیشہ ٹکرائو کی سیاست سے گریز کیا ہے اور اکثر مواقع پر حکومتوں میں شامل رہے ہیں لیکن اب پی ٹی آئی اور وزیراعظم کی جانب سے ان کے ساتھ مفاہمت نہ کرنے کے فیصلہ کی وجہ سے وہ اسے انا اور ضد کا مسئلہ بنا کر بے لچک رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کے آزادی مارچ پر ہمارے شدید تحفظات ہیں۔

(جاری ہے)

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہر موقع پر اپنے اصولوں کے ساتھ ساتھ قومی و ملکی مفاد کو بھی ذاتی پارٹی مفادات پر ترجیح دینی چاہئے لیکن دونوں سابق حکمران جماعتیں قومی مفادات کو نظر انداز کرکے اپنی اپنی قیادت کو مقدمات سے بچانے کیلئے غیر اصولی و غیر قانونی مؤقف اختیار کئے ہوئے ہیں جو نامناسب سیاسی رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل نے قوم کو ان حقائق سے آگاہ کرنے کیلئے 26 اکتوبر کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں علماء کرام و مشائخ عظام کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ملک بھر سے مشائخ عظام اور جید علماء کرام شریک ہوں گے۔