1947میں بھارت چلے جانے والا 90سالہ ہربنس سنگھ اپنے بچپن کے دوست محمد شریف سے ملنے کیلئے بیتاب

میرےوالدین اور میں یہیں پیدا ہوئے، مجبوری میں سرحد پار گئے، یہ میرا گھر ہے میں اسے بہت یاد کرتا ہوں: ہربنس سنگھ اپنی داستان سناتے ہوئے روپڑے۔ سننے والی ہر آنکھ اشکبار

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 11 نومبر 2019 19:24

1947میں بھارت چلے جانے والا 90سالہ ہربنس سنگھ اپنے بچپن کے دوست محمد شریف ..
نارووال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 نومبر2019ء) 1947میں بھارت چلے جانے والا 90سالہ ہربنس سنگھ اپنے بچپن کے دوست محمد شریف سے ملنے کیلئے بیتاب ہے۔ کرتارپور راہداری کے کھلنے کے بعد پاکستان آنے والے بزرگ سکھ ہربنس سنگھ نے بتایا ہے کہ انکے والدین اور وہ یہیں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مجبوری میں سرحد پار گئے اور آج بھی یہ انکا گھر ہے اور وہ اس زمین کو بہت یاد کرتے ہیں۔

ہربنس سنگھ اپنی داستان سناتے ہوئے روپڑے اور انہیں سننے والی ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔ 
ہربنس سنگھ نے بتایا کہ انکا ایک دوست گوجرانوالا میں رہتا ہے اور اس کا نام محمد شریف تھا جو انکے بڑے بھائی کا بھی گہرا دوست تھا اور وہ اس سے ملنا چاہتے ہیں۔ وہ نہیں جانتے کہ وہ محمد شریف سے مل سکیں گے یا نہیں لیکن ان کی شدید خواہش ہے کہ وہ محمد شریف کو مل سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ مجبوری میں بھارت گئے لیکن وہ کبھی بھی اس مٹی کو نہیں بھول سکے۔ انہوں نے پاکستانیوں کو مخاطب کر کے کہا کہ تم سب میرے بھائی اور بھتیجے ہو۔ واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے کرتار پور راہداری کا افتتاح کرکے امن کی جانب تاریخی قدم بڑھایا گیا جسے دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیا اور اقوام عالم کے کئی اہم ممالک نے اس کاوش کی زبردست تعریف کی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کی جانب سے کرتاپور صاحب کے درشن کے لیے 500 یاتریوں کا پہلا جتھہ بھارتی وزیراعلی پنجاب امریندر سنگھ کی سربراہی میں آیا۔ جن میں کئی نامور شخصیات بھی موجود تھیں۔ سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ، بھارتی اداکار و ممبر پارلیمنٹ سنی دیول بھی پاکستان آنے والوں میں شامل تھے۔سکھ کمیونٹی کے لیے تاریخی دن کی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ بھارت روانہ ہوئے۔ بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ اچھی شروعات ہے، بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات میں اگرچہ اتار چڑھائو ہے مگر میں امید کرتا ہوں کہ یہ حالات نارمل کرنے کے لیے بہت اچھی شروعات ہے۔