بلوچستان میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے جب بھی حالات سازگار ہوئے یہ جمہوری حق ضرور استعمال کریں گے، نوابزادہ لشکری ریئسانی

منگل 12 نومبر 2019 23:32

ڈیرہ اللہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ، سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری ریئسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ان ہاؤس تبدیلی لانے کیلئے جب بھی حالات سازگار ہوئے تو یہ جمہوری حق ضرور استعمال کریں گے،موجود ہ وزیر اعلیٰ ایک خاص ایجنڈے کے لئے لایا گیا ہے ہم اس سے مطمئن نہیں ہے ،ملک میں جب پارلیمان صحیح طور پر کام نہیں کریں گا تو لوگ سڑکوں پر آکر احتجاج اور دھرنے دے کر اپنے مسائل حل کرائیں گئے ، مولانا صاحب کے دھرنا کا یقینا کوئی حدف ہوگا جس کا مجھے علم نہیں ہے ،اگر ہمارے ساتھ مولا نا نے حمایت کے لئے رابطہ کیا تو اس کا فیصلہ ہماری پارٹی کے سنٹرل کمیٹی فیصلہ کریں گئی ، یہ بات انہوں نے خان گڑھ جمالی میںپی ٹی آئی کے ایم این اے میر خان محمد خان جمالی کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی ، سابق صوبائی وزیر میر فائق علی خان جمالی ، میر حیدر خان جمالی اور دیگر قبائلی عمائدین بھی موجود تھے ، نوابزادہ لشکری ریئسانی نے کہا کہ اگر صاف شفا ف طریقے سے پارلیمان آتی تو یہ دھرنے جیسے مسائل پیدا نہیں ہوتے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری چھ نکات پر وفاقی حکومت نے اب تک عمل در آمد نہیں کیا ہے ہماری پارٹی کے اجلاس میں تین ماہ کی مزید حکومت کو مہلت دی گئی ہے اگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا ہے اور اس کا بھی فیصلہ ہماری پارٹی کریں گئی ۔

انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شکل نہیں کہ ملک میں مہنگائی کے ذمہ دار پی ٹی آئی کی حکومت ہے مزدور طبقہ لوگ کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے ہم نے پی ٹی آئی کے ساتھ مشروط حمایت کی ہے ہمارے چھ نکات میں سے ایک نکتہ یہ بھی بلوچستان سے مسنگ پرسن لوگوں کو اپنے گھروں تک پہنچایا جائے تو بلوچستان میں سکون آئے گا ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ان ہاؤس تبدیلی لانے کیلئے جب بھی حالات سازگار ہوئے تو یہ جمہوری حق ضرور استعمال کریں گئے ،موجود ہ وزیر اعلیٰ ایک خاص ایجنڈے کے لئے لایا گیا ہے ہم اس سے مطمین نہیں ہے ۔