سماجی رہنما ادریس خٹک صوابی جاتے ہوئے مبینہ طور پر اغوا

نامعلوم افراد نے صوابی انٹرچینج سے مبینہ طور پر اغوا کرکیا. ڈرائیورکا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 نومبر 2019 19:16

سماجی رہنما ادریس خٹک صوابی جاتے ہوئے مبینہ طور پر اغوا
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 نومبر ۔2019ء) معروف سماجی رہنما ادریس خٹک کو خیبر پختونخوا کے علاقے اکوڑہ خٹک سے صوابی جاتے ہوئے انٹرچینج سے مبینہ طور پر اغوا کردیا گیا . پولیس کا کہنا ہے کہ ادریس خٹک کے ڈرائیور شہسوارنے بتایا کہ انہیں نامعلوم افراد نے صوابی انٹرچینج سے مبینہ طور پر اغوا کرلیا‘انبار پولیس اسٹیشن میں شہسوار نے شکایت درج کرادی جس میں انہوں نے کہا کہ وہ ادریس خٹک کو صوابی کی طرف لے کر جارہے تھے تو تقریباً 4 نامعلوم افراد نے ان کی کار کو صوابی موٹروے انٹرچینج کے کے پاس روکا اور اغوا کرلیا .

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ 13 نومبر کو پیش آیا تھا تاہم ڈرائیور شہسوار اور ادریس خٹک کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت درج کرادی گئی ہے لیکن ایف آئی آر تاحال درج نہیں کرائی گئی . عہدیداروں نے ادریس خٹک کی گم شدگی کی تصدیق کی اور کہا کہ ایف آئی آر ابتدائی تفتیش کے بعد درج کردی جائے گی‘سماجی رہنما جبران ناصر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دعویٰ کیا کہ ادریس خٹک کو 6 روز قبل خفیہ ایجنسیوں نے اسلام آباد پشاور ہائی وے کے قریب صوابی انٹرچینج سے اٹھایا تھا، ان کے ساتھ ڈرائیور کو بھی اٹھایا گیا تھا تاہم انہیں 3 روز بعد رہا کردیا گیا‘انہوں نے کہا کہ خٹک نیشنل پارٹی کے کارکن ہیں اور ماضی میں ایمنسٹی اور ہیومن رائٹس واچ کے ساتھ کام کرچکے ہیں .

جبران ناصر نے نیشنل پارٹی کے سینیٹر میرحاصل بزنجو کے ہمراہ ادریس خٹک کی پرانی تصویر بھی جاری کی‘ڈرائیور شہسوار کی جانب سے درج شکایت میں جبران ناصر کے دعوے کے حوالے سے کوئی ذکر موجود نہیں ہے . ادھر ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے ادریس خٹک کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا‘بیان میں کہا گیا ہے کہ ایچ آر سی پی ادریس خٹک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے جو اپنے زمانہ طالب علمی سے ترقی پسند سیاست سے منسلک رہے ہیں . ایچ آر سی پی نے ٹویٹ میں کہا کہ ایچ آر سی پی غیر قانونی گرفتاریوں کی مذمت کرتا ہے اور ریاست پاکستان پر زور دیتا ہے کہ وہ شہریوں کے آئینی حقوق کو پورا کرے .