فیشن ہاؤسز مہنگے داموں ایسے کپڑے فروخت کر رہے ہیں، جن کا وجود ہی نہیں ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 22 نومبر 2019 23:20

فیشن ہاؤسز مہنگے داموں ایسے کپڑے فروخت کر رہے ہیں، جن کا وجود ہی نہیں ..

اس سال کے شروع میں سان فرانسسکو کے کاروباری شخص رچرڈ ما نے 10 ہزار ڈالر میں  دنیا کے پہلے  ڈیجیٹل اونلی  فیشن ہاؤس دی فیبریکینٹ سے 10000 ڈالر میں  ایک لباس خریدا تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کپڑے ڈیجیٹل دنیا سے باہر  اپنا وجود نہیں رکھتے۔ڈیجیٹل – اونلی کلاتھ کپڑوں کی ایسی قسم ہے کہ جس کے بارے میں  بہت سے  لوگوں نے   ابھی  سنا بھی نہیں ہے۔

اصل میں ان ڈیجیٹل کپڑوں کا مقصد سوشل میڈیا  پر اپنی تصاویر کو زیادہ خوبصورت بنا کر دکھاناہے۔

(جاری ہے)


ایک ڈیجیٹل کلاتھ کمپنی کارلنگز نے پچھلے سال  اپنے ڈیجیٹل کپڑوں کی کلیکشن پیش کی تھی۔ ان میں 11 ڈالر مالیت کے کپڑے بھی تھے۔یہ کلیکشن صرف ایک ہفتے میں فروخت ہو گئی تھی۔
ایسا نہیں ہے کہ ڈیجیٹل کلاتھنگ میں آپ ایک ڈریس ڈیزائن کرائیں اور اسے اپنی تمام تصاویر پر فٹ کرا لیں۔ ڈیجیٹل کلاتھنگ میں  ایک ڈریس کو ایک تصویر پر فٹ کرنے کے بعد جب آپ اسی ڈیزائن کو دوسری تصویر پر فٹ کرنے کا کہیں گے تو آپ کو اضافی پیسے دینے پڑیں گے۔ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل قریب میں ڈیجیٹل کلاتھنگ بہت بڑا کاروبار بن جائے گا۔

متعلقہ عنوان :