38 لاکھ ڈالر مالیت کا وائی کنگ خزانہ ڈھونڈنے والے دو برطانوی افراد جیل پہنچ گئے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 24 نومبر 2019 23:57

38 لاکھ ڈالر مالیت کا وائی کنگ خزانہ ڈھونڈنے والے دو برطانوی افراد جیل ..

حال ہی میں دو برطانوی افراد کو 1000 سال قدیم خزانہ ملا۔ حکام کو بروقت رپورٹ نہ کرنے پر یہ دونوں افراد اب جیل میں ہیں۔
رپورٹ  کے مطابق جارج پاؤل اور لائٹن ڈیوس   ، ہیرفورڈشائر کے میدانی علاقے میں  میٹل ڈیٹیکٹر سے خزانہ تلاش کر رہے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر انہیں ایک دور دراز کے علاقے میں  1000 سال قدیم خزانہ مل ہی گیا۔
اس خزانے میں سونے کے زیورات  بھی تھے، ان زیورات میں میں انگوٹھیاں،   سانپ سے مشابہ بازو کے بریسلٹ اور کرسٹل بالز کے چھوٹے جھمکے بھی تھے۔

اس خزانے کی مالیت کا اندازہ لگانے سے پہلے ہی  پاؤل اور ڈیوس کو معلوم ہوچکا تھا کہ اُن کے ہاتھ ایک بڑا خزانہ لگا ہے۔ لیکن برطانوی قانون میں اس طرح کی دریافتوں کے حوالے سے ایک باقاعدہ  سسٹم موجود ہے۔برطانوی قانون کے مطابق اس طرح کی دریافت کو 14 دن میں مقامی کارونر کے پاس رجسٹر کرانا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد  ایک آفیسر  خزانہ ملنے کا مقام اور معلومات  درج کر کے خزانہ دریافت کرنے والوں کو ایک رسید دیتا ہے۔

خزانہ ملنے کی باضابطہ رپورٹ درج ہونے کے بارے  میں کارونر اپنی تحقیقات کرتا ہے۔ اس میں خزانہ تلاش کرنے والے، زمین کے مالک یا قابض سے سوالات کیے جاتے ہیں۔ آخر میں ایک کمیٹی خزانے کی مالیت کا اندازہ لگاتی۔ خزانہ دریافت کرنے والوں کو خزانے سے حصہ صرف اس صورت میں دیا جاتا جب یہ دریافت قانونی ہوتی ہے۔ خزانہ ملنے کی رپورٹ سے لیکر دریافت کرنے والے کو حصہ ملنے میں ایک سال کا عرصہ بھی لگ جاتا۔

شاید یہی وجہ ہے کہ پاؤل اور ڈیوس نے خزانے کی رپورٹ کرنے کی بجائے پورا خزانہ خود ہی رکھ لیا۔
خزانہ  ملنے کے بعد پاؤل اور ڈیوس  نے اپنے ٹاؤن کے مختلف ماہرین  سے جوہرات کا تخمینہ لگوایا۔ ماہرین کے مطابق خزانے میں شامل جھمکے سب سے قدیم یعنی   پانچویں یا چھٹی  صدی عیسوی کے ہیں جبکہ اس میں شامل بریسلٹ نویں  صدی عیسوی کے ہیں۔اس خزانے میں سب سے قیمتی چیزیں  سکے ہیں۔

یہ سکے اینگلو سیکسن حکمرانوں، ویسکس کے  شاہ الفریڈ اور مرسیا کے کیولولف دوم کے ادوار حکومت کے ہیں۔ان دونوں حکمرانوں کے دریافت ہونے والے سکوں میں سے ایک کی مالیت 1 لاکھ 28 ہزار ڈالر ہے۔اس خزانے کی مجموعی مالیت کا اندازہ 38 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔ پاؤل اور ڈیوس  کو خزانہ ملنے کی خبر جلد ہی ہر طرف پھیل گئی۔ خزانہ ملنے کے ایک ماہ بعد مقامی حکام نے  پاؤل اور ڈیوس سے رابطہ کیا۔

رابطہ کرنے پر دونوں نے کسی قسم کا خزانہ دریافت کرنے سے انکار کر دیا لیکن مزید تفتیش پر  حکام کو سونے کے زیورات ملنے کا بتایا۔ تفتیش سے پولیس کو معلوم ہوا کہ ان کے پاس سکے بھی ہیں، جن کی قیمت کا تخمینہ  ماہرین سے لگوایا جا چکا ہے۔مقامی حکام نے پاؤل اور ڈیوس کو گرفتار کر لیا۔ ان پر چوری کا  الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس نے سکے کی مالیت کا  اندازہ لگانے والے ماہرین کو بھی  خزانے کے بارے میں نہ بتانے پر گرفتار کر لیا۔

متعلقہ عنوان :