مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ ہے،خطہ کے پائیدار امن کیلئے اس مسئلہ کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جلد حل ناگزیر ہے

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی یونیورسل پیس فیڈریشن کے وفد سے گفتگو

منگل 10 دسمبر 2019 20:16

مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ ہے،خطہ کے پائیدار امن کیلئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2019ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ ہے اور خطہ کے پائیدار امن کیلئے اس مسئلہ کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جلد حل ناگزیر ہے، بھارت نہ صرف گزشتہ 72 سالوں سے کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت جو اٴْن کا بنیادی حق ہے، دینے سے انکاری ہے بلکہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی روزہ مرہ کا معمول ہے، 5 اگست سے بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کرکے 80 لاکھ لوگوں کو ان کے گھروں میں قید کر رکھا ہے، انہوں نے عالمی برادری اور امن کیلئے کام کرنے والے اداروں پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بند کرانے اور اس دیرینہ مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسل پیس فیڈریشن (یوپی ایف) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں اٴْن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی بھی موجود تھے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کی لیڈر شپ کو جیلوں میں قید کر رکھا ہے اور بھارتی اپوزیشن لیڈر تک کو کشمیر میں جانے کی اجازت نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سمیت تمام ذرائع ابلاغ پر پابندی لگا کر کشمیری عوام کی زبان بندی کر رکھی ہے یہاں تک کہ مقبوضہ وادی میں بیماروں کو ہسپتال تک جانے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ کشمیر میں حالات انتہائی سنگین ہیں تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و بربریت کو روکنے کیلئے ہر سطح پر آواز اٴْٹھائی جائے اور بھارتی اقدامات کی بھرپور مذمت کی جائے۔

افغانستان میں امن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے ہونے والے مذکرات کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس سلسلہ میں جو بھی تعاون ممکن ہوا فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن اور خوشحال افغانستان دیکھنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ میں غربت کے خاتمہ کیلئے خطہ میں پائیدار امن کا قیام ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا ہوا ہے اگر افغانستان میں امن ہو گا تو پاکستان میں بھی امن ہو گا۔ انہوں نے یونیورسل پیس فیڈریشن کی دنیا میں امن کے لیے کاوشوں کو سراہا اور انہیں پاکستان میں کام کرنے کی دعوت دی۔ امبرٹو اے انجلوسی ریجنل چئیر، یونیورسل پیس فیڈریشن (یو پی ایف) نے اپنی تنظیم کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ یو پی ایف کی بنیاد 2005ء میں رکھی گئی اور اس کا بنیادی مقصد دنیا میں ہم آہنگی، تعاون اور امن کا فروغ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسروں کی خاطر زندہ رہنا یو پی ایف کا بنیادی اصول ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی ایف اقوام متحدہ کی معاشی اور سماجی کونسل کے ساتھ عمومی مشاورتی حیثیت کا حامل ادارہ ہے اور اقوام متحدہ کے کام کی حمایت اور ترویج کرتا ہے اور پائیدار ترقی کے ہداف کے حصول میں معاونت کرتا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی سپیکر کا شکریہ ادا کیا او کشمیر کے مسئلہ کے حل کیلئے اپنے ادارے کے تعاون کا یقین دلایا۔