پی آئی سی پرحملے کے معاملے میں کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں ہے ،

انتظامیہ پر کسی کے خلاف کارروائی کے لئے کسی قسم کی کوئی پابندی نہیںہے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 دسمبر 2019 23:03

پی آئی سی پرحملے کے معاملے میں کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں ہے ،
ملتان ۔ 13دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2019ء) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پرحملے کے معاملے میں کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں ہے ، انتظامیہ پر کسی کے خلاف کارروائی کے لئے کسی قسم کی کوئی پابندی نہیںہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے نے ملتان میں اپنے کزن ریاض حسین قریشی کی رسم چہلم کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے کیا۔

انہوںنے مزیدکہاکہ مجھے لاہور واقعہ کاصدمہ ہے ،وکلاء اورڈاکٹردواہم ادارے ہیں، اس کے بناء ملک نہیں چل سکتا جوبھی مسئلہ تھااس کاقانونی راستہ نکالناچاہیے تھا۔وکیل ہڑتال کریں گے توسائل متاثرہوں گے ،ڈاکٹرہڑتال کریں گے تومریض متاثرہوں گے،دونوںطرف سے نقصان عوام کاہی ہوگا۔اس مسئلے کوسلجھانے کی ضرورت ہے ، اگرمزیدالجھاتومتاثرعوام ہوگی۔

(جاری ہے)

افغان امن مذاکرات پربات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ صبح دفترخارجہ میں زلمے خلیل زاد سے ملاقات ہوئی جس میں انہوںنے کہاکہ دوحہ میں طالبان اورامریکی وفد کے مذاکرات ہورہے ہیں۔ان مذاکرات میں جوبات چیت ہوئی ہے اس پرانہوںنے ہمیں اعتمادمیں لیا۔وزیرخارجہ نے کہاکہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں سب موجودتھے ،وہاں سب اس بات پرمتفق تھے کہ افغانستان میں امن ہوناچاہیے۔

پاکستان کی سوچ تعمیری ہے ،پاکستان سمجھتاہے کہ افغانستان میں امن پاکستان کے فائدے میں ہے۔پاکستان اورافغانستان میں دوطرفہ تجارت ہونی چاہیے ۔افغانستان میںجوحالیہ صدارتی انتخابات ہوئے ہیں ان پرعمل جاری ہے پاکستان نے کوئی مداخلت نہیں کی بلکہ جوسہولت دے سکتے تھے وہ دی ۔انہوںنے کہاکہ طورخم بارڈرکوچوبیس گھنٹے کھلارکھنے پرعمل درآمدکررہے ہیں ۔

انٹراافغان ڈائیلاگ ہونابہت ضروری ہے جس کی پاکستان بھرپورسپورٹ کررہاہے۔ہم افغانستان کو ترکی بہ ترکی جواب دے سکتے ہیں لیکن اس سے ماحول سازگارنہیں رہے گا۔وزیرخارجہ نے مزیدکہاکہ بھارت نے جو سٹیزن بل پاس کیا اس میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک برتا گیا ہے۔ بھارت کا یہ قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔پاکستان نے اس قانون اور بل کو مسترد کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایک ہمسایہ ملک بنگلہ دیش جوبھارت کاقریبی سمجھاجاتاہے اس بل کی وجہ سے بنگلہ دیشی وزراء نے بھارت کے دورے منسوخ کردیئے ہیں ۔پاکستان نے اس قانون اور بل کو مسترد کیا ہے۔مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ پاکستان چاہتا ہے کہ اسلاموفوبیا و دیگر مسائل پر ملکر تمام مسلم ممالک کردار ادا کریں۔انہوںنے کہاکہ میں نے حالیہ دورہ سعودی عرب میں کشمیر میں مظالم پر آگاہ کیاآج اگرکوئی ملک چٹان کی طرح کشمیر کے ساتھ کھڑاہے تووہ پاکستان ہے۔

پاکستان کے سب ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں کوشش ہے کسی کے ساتھ چپقلش نہ ہو۔دنیا اگر پاکستان پر پھر بھی دباؤ ڈالے تو یہ غلط ہے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کے لئے کمیٹی بنادی ہے،پارلیمان اس پرکام کررہی ہے ،انشاء اللہ جلد حل نکل آئے گا۔الیکشن کمیشن حکومت کی نہیںسب کی ضرورت ہے ، اس پرمثبت رویہ اپناناچاہیے۔

انہوںنے اس موقع پرمزید کہاکہ سی پیک کوکوئی خطرہ نہیں،پوری قوم متفق ہے ، حکومت ہویااپوزیشن اس پرہم سب ایک ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ جنوبی پنجاب صوبے کے بارے میں جہانگیر ترین کے نظریئے سے متفق ہوں۔ سیکرٹریٹ بننے سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔ملتان میں سیکرٹریٹ بننا سب سے موزوں ہے۔ ایک سوال کے جواب میںوزیرخارجہ نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کا حکومت تبدیلی بارے اندازہ صحیح نہیں ہے۔ماضی میں بھی انہوںنے بہت سے پیشین گوئیاں کیں جوغلط ثابت ہوئیں۔ایک سوال کے جواب میںانہوںنے کہاکہ سوئٹزرلینڈکے ساتھ منی لانڈرنگ کے حوالے سے بات خوش آئندہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ اس دفعہ حج کے انتظامات پہلے سے کہیں بہترتھے اورمزیدبہترکررہے ہیں۔