چمن قبائل کا ڈی سی آفس کے سامنے کوئٹہ چمن شاہراہ بند کر دھرنا و احتجاج ،ٹریفک کی روانی میں مشکلات

ہفتہ 21 دسمبر 2019 22:22

چمن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 دسمبر2019ء) چمن قبائل کا ڈی سی آفس کے سامنے کوئٹہ چمن شاہراہ بند کر دھرنا اور احتجاج ٹریفک کی روانی میں مشکلات تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب چمن کے کے نواح کلی حاجی فیض اللہ خان میرالزی اور کلی حاجی بصیر میں حاجی فیض اللہ خان نورزئی حاجی عبدالبصیر خان نورزئی کے گھر پر سیکورٹی فورسز کی وردیوں میں ملبوس افراد کی کاروائی حاجی فیض اللہ خان نورزئی کے بھائی حاجی امین اللہ سمیت پانچ افراد اٹھاکر لے گئے اور دوسرے چھاپے میں مقامی تاجر حاجی بصیر کو بیٹے سمیت اٹھا کر لے گئے جبکہ رات گئے انکے بیٹے کو کوئٹہ میں ایک چوراہے پر چھوڑ دیا گیا اس کاروائی کے خلاف قبائل نے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا اور پرامن احتجاج ریکارڈ کروایا اور اسی سلسلے میں حاجی فیض اللہ خان نورزئی کے گھر پر ایک جرگہ منعقد کیا گیا جس میں ان چھاپوں کے خلاف سخت احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس وقت سینکڑوں افراد ڈی سی افس کے سامنے احتجاج کیلئے چمن شہر کی طرف ارہے ہیں جرگے نے انتظامیہ کو تین گھنٹو ں کا وقت دیا اگر حراست میں لئے گئے افراد رہا نہیں کئے گئے تو کوئٹہ چمن شاہرا بلاک کیا جائے گا لیکن ابھی کسی سیکورٹی ادارے کی طرف سے ان چھاپوں کے متعلق میڈیا کو کوئی خبر جاری نہیں کء گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ بھی ان چھاپوں سے بے خبر ہے دوسری جانب تین گھنٹے گزر جانے کے باجود اٹھائے گئے افراد کی رہانا ہونے پر قبائل نے کوئٹہ چمن شاہراہ کو درہ کوژک کے مقام پر ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا جبکہ ڈپٹی کمشنر میجر ر بشیر احمد نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی ہدایت کے ساتھ افراد کی رہائی کا بھی کہاتاہم مظاہرین کا کہنا تھا کے حراست میں لئے گئے افراد کی رہائی تک پرامن احتجاج جاری رہے گا کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش سے مسافر گاڑیوں کے پنسنے کے ساتھ ساتھ نیٹو سپلائی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل ہو گئی ہے