ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کردی

جنرل قاسم سلیمانی کے سپورٹرز اور حکام نے ٹرمپ کومارنےوالے شخص کو 80 ملین ڈالر انعام دینے کا اعلان کردیا، جنرل قاسم سلیمانی کی آخری رسومات کے منتظمین نے اعلان کیا کہ ہر ایرانی 80ملین ڈالر کی رقم جمع کرنے کیلئے عطیات دیں۔ غیرملکی میڈیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 5 جنوری 2020 23:37

ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کردی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 جنوری 2020ء) ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کردی، ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کے سپورٹرز اور ایرانی حکام نے ٹرمپ کو قتل کرنے والے شخص کو 80 ملین ڈالر انعام دینے کا اعلان کردیا، جنرل قاسم سلیمانی کی آخری رسومات کے موقع پرایرانی منتظمین نے یہ اعلان کیا۔ غیرملکی میڈیا کی ایک رپورٹ مطابق ایرانی حکام نے امریکی صدر ٹرمپ سے جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کیلئے امریکی صدر کے سر کی قیمت مقرر کردی ہے۔

جنرل قاسم سلیمانی کی آخری رسومات کے منتظمین نے اعلان کیا کہ ہر ایرانی 80 ملین ڈالر کی رقم جمع کرنے کیلئے عطیات دیں۔ جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے کے منتظمین نے مشہد میں لوگوں سے اپیل کی کہ ہر ایرانی ایک ڈالر عطیہ دے، جس سے 80 ملین ڈالر کی رقم اکٹھی ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

ایرانی ممبر پارلیمنٹ ابوالفضل ابوترابی نے اپنی پارلیمنٹ کے اوپن سیشن میں دھمکی دی ہے کہ امریکا کی سرزمین پر ٹرمپ کو جواب دینے کیلئے وائٹ ہاؤس پر حملہ کریں گے۔

ٹرمپ نے ایران کی مختلف 52 تنصیبات کونشانہ بنانے کی دھمکی دی جس پر ایرانی رکن پارلیمنٹ نے بھی امریکا کو دھمکی دی ہے ہم امریکا کے مختلف جگہوں پر 35 اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔ اسی طرح ایرانی حکام نے کہا کہ ایران امریکا کے 2015ء کے نیوکلیئر معاہدے کی پاسداری نہیں کرے گا۔ جوہری پابندیوں ،اور جوہری سرگرمیوں کی مزید ریسرچ اور اس کو آگے بڑھانے کے عمل کی بھی پابندی نہیں کرے گا۔

  واضح رہے عراق کے شہر بغداد میں ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی کو امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق کردیا گیا تھا۔ جس سے امریکا اور ایران میں جنگ اور ایک دوسرے پر حملوں کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایرانی قیادت کی جانب سے ایک دوسرے پر تندوتیزبیانات کے ذریعے حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اب عراقی قیادت نے بھی امریکا کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت عراقی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظورکی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے غیرملکی فوجی عراق کی زمینی، ہوائی، اوربحری حدود استعمال نہ کرنے پائیں، جبکہ امریکی فوجیوں سمیت تمام غیرملکی فوجیوں کو عراق سے ملک بدر کردیا جائے۔

تاہم ایک اندازے کے مطابق عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد 5200 تک ہے۔ امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کے باعث عراق میں امریکی فوجیوں کی زندگیوں کو خطرات بھی لاحق ہیں۔ اسی طرح افغانستان میں بھی امریکی فوج موجود ہے، افغانستان اور ایران کی سرحد بھی آپس میں ملتی ہے، ایران نے امریکا کی تنصیبات، فوجیوں پر حملوں کا اعلان کررکھا ہے، جس کے لیے ایران کے مذہبی شہر قُم  کی مسجد جمکران میں انتقام کی علامت سرخ پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے، عموماً یہاں پر امن کی علامت کیلئے سبز پرچم لہرایا جاتا ہے۔ اسی طرح قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت پر سوگ منایا جارہا ہے۔