چند ہمسایوں کو ایک یا دو تھیلے مولی توڑنے کی اجازت دینے سے کسانوں کو 65 لاکھ روپے کا نقصان

Ameen Akbar امین اکبر پیر 13 جنوری 2020 23:56

چند ہمسایوں کو ایک یا دو تھیلے مولی توڑنے کی اجازت دینے سے  کسانوں کو ..
چین کےصوبے ہوبئی میں  دو کسانوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے ہمسایوں کو  مفت میں ہی اپنے کھیت سے مولی لینے کی اجازت دیں گے۔ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ  ایسی اجازت دینے سے اُنہیں  500 ٹن کی پیداوار یا  42 ہزار ڈالر   کا نقصان ہو سکتا ہے۔
یہ نقصان اٹھانے والے  ایک کسان ژو جیوگ نے بتایا کہ   ہمسایوں نے اُن کی مولیوں کی بہت تعریف کی۔ ہمسایوں کا کہنا تھا کہ سردیوں میں اُن کے کھیت کی مولی سے سوپ بہت لذیذ ہوجاتا ہے۔

اس پر ژو او راُن کے ساتھی نے ہمسایوں کو  کھیت سے چند مولیاں مفت میں ہی لینے کی اجازت دے دی۔ اُن کا خیال تھا کہ  اُن کے چند ہمسایوں میں سے  اگر ہر  ایک  بھی ایک دو تھیلے  مولیاں لے تو اُن کی سینکڑوں ٹن کی فصل کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔لیکن انہیں یہ توقع نہیں تھی کہ ہمسایوں کو دی جانے والی یہ اجازت ”ہر کوئی مفت میں لے جا سکتا ہے “ جیسا اعلان ثابت ہوگی اور اتنے زیادہ لوگ مولیاں توڑنے آئیں گے کہ پولیس بھی انہیں نہیں روک سکے گی۔

(جاری ہے)


کوئی نہیں جانتا ہے کہ چند ہمسایوں کو دی جانے والی اجازت ”ہر کوئی مفت میں لے جا سکتا ہے “ جیسا اعلان کب اور کس طرح بنی۔ایک بات یقینی ہے کہ یہ افواہ جنگل کی آگ کی طرح پھیلی۔اگلی صبح جب دونوں کسان اپنے کھیتوں میں پہنچے تو یہ لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ لوگ دور دراز علاقوں  سے مفت میں مولیاں توڑنے آئے تھے۔کسانوں نے پولیس بلا کر لوگوں کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔

ژو نے بتایا کہ وہاں تین ہزار سے زیادہ افراد جمع تھے۔ ان میں سے کچھ 120 کلومیٹر دور سے بھی آئے تھے۔کچھ افراد نے تو مفت میں مولیاں توڑنے کو لائیو سٹریم بھی کیا اور اپنے دوستوں کو   بھی بلا لیا۔
42 ہزار ڈالر مالیت کی 500 ٹن فصل کا اپنی آنکھوں کے سامنے نقصان ہوتے دیکھنے کی باوجود دونوں کسان زیادہ پریشان نہیں۔ انہوں نے رپورٹروں کو بتایا کہ وہ اس کے بارے میں شکایت کرنے کی  بجائے اسے خیرات سمجھ کر آگے بڑھ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :