پرویز مشرف پرلگاغداری کا لیبل کوئی نہیں ہٹا سکتا

2009 میں سپریم کورٹ غدارقرار دے چکی ٗ مدعی پیچھے ہٹ جائے تو عدالت کیا کر سکتی ہے ۔ سینئر حامد میر

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی منگل 14 جنوری 2020 11:20

پرویز مشرف پرلگاغداری کا لیبل کوئی نہیں ہٹا سکتا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-14جنوری2020ء) سینئر تجزیہ کار حامد نے مشرف غداری کیس پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف پر غداری کا لیبل کوئی نہیں ہٹا سکتا۔ حامد میر نے کہا ہے کہ 2009ء میں سپریم کورٹ پرویز  مشرف کو غدار قرار دے چکی ہے۔ آئین توڑنے والے غدار ہونے ہیں ان کا کہنا ہے کہ نوازشر یف کی حکومت میں اس کیس میں پرویز مشرف کا ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔

تاہم اگر لاہور ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے جو کہ سب کو پتا تھا یہ ہوگا۔ حامد میر نے کہا ہے کہ  حکومت بطور مدعی ہی کیس سے پیچھے ہٹ گئی ۔ جب مدعی پیچھے ہٹ جائے تو عدالتیں کیا کر سکتی ہیں۔

واضح  رہے   قبل لاہور ہائیکورٹ  نے سنگین غداری  کیس میں خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف فیصلہ سنا دیا تھا ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست منظور کر لی گئی۔ سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت  کی سزا کے  خلاف لاہور  ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ نے پرویز مشر ف کی  درخواست پر فیصلہ سنایا۔ تین رکنی فل بینچ میں جسٹس مسعود جہا نگیر اور جسٹس محمد  امیر بھٹی شامل ہیں۔لاہور  ہائیکورٹ نے سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا ۔لاہور ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیرآئینی قرار دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم کی عدم موجودگی پر فیصلہ سنانا غیر اسلامی اور غیر آئینی ہے۔