سٹیبلشمنٹ کے رویے ، سوچ میں تبدیلی نظر نہیں آرہی

اپوزیشن کےسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اچھے تعلقات کے تاثر کے بعد اتحادیوں کا حکومت سے ناراض ہونا سمجھ سے بالا تر ہے ۔ ارشاد احمد عارف

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی ہفتہ 18 جنوری 2020 12:54

سٹیبلشمنٹ کے رویے ، سوچ میں تبدیلی نظر نہیں آرہی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18 جنوری 2020ء) تجزیہ کا ارشاد احمدعارف نے حکومتی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاثر ہےسابق وزیراعظم نوازشریف ‘سابق وزیراعلیٰ شہبا زشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے سٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔ارشاد احمدعارف کا کہنا ہے کہ مجھے تو کوئی تبدیلی سٹیبلشمنٹ کے رویے ، سوچ میں نظر نہیں آرہی، حکومت کو اب ڈلیور کرنا ہوگا۔

عمران خان نے ایک وزیر کو بھی عہدے سے نہیں ہٹایا۔ نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد عارف نے کہا کہ عمران خان ملک بیرون ملک سے تو بیوروکریسی تو لا نہیں سکتے۔پنجاب حکومت پر اگر کرپشن اور بدانتظامی کا الزام ہے تو اس کے ذمہ دار عثمان بزدار ہونگے ، تاہم اگر پنجاب حکومت کو وفاق سے چلایا جا رہا ہے تو اس کے ذمہ دار عمران خان خود ہونگے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے تمام اتحادیوں کو اچانک کیا ہو گیا سمجھ سے باہر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام جماعتیں اس وقت ناراض ہیں جب تاثر ہے کہ نوازشریف ، شہبا زشریف اور آصف زرداری کے سٹیبلشمنٹ کے ساتھ  تعلقات اچھے ہو رہے۔ واضح رہے قومی اخبار  میں شائع ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسلم لیگ نے کے کئی رہنماوٴں نے اپنے کارکنوں کو بتا دیا ہے کہ مشکل وقت بہت جلد ختم ہو جائے گا۔

لندن میں پارٹی رہنماوٴں نے بتایا کہ آرمی ایکٹ کی غیر مشروط حمایت کا بہت فائدہ ہوگا۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کے بعد بہت سی اچھی خبریں سننیں کو ملیں گی۔ مسلم لیگ ن کے رہنماوٴں نے کہا کہ آرمی ایکٹ کی حمایت کرنا ایک طرح کی ڈیل ہے۔ مسلم لیگ ن نے اب فیصلہ کر لیا ہے کہ سٹیبلشمنٹ سے متصادم راستے پر نہیں چلنا۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ میں حمایت کے بعد مسلم لیگ ن نے سکون کا سانس لیا اور اس حمایت سے طاقتور افراد کے ساتھ جاری لڑائی کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بہت جلد عمران خان کی حکومت کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔ نوازشریف کی جانب سے پارٹی رہنماوٴں کو ٹاسک سونپا گیا کہ آرمی ایکٹ کی حمایت کے بعد پارٹی کارکنوں میں پھیلی مایوسی کو دور کیا جائے.