
ملک بھر میں جہاں جہاں صوبوں کے قیام کیلئے آواز بلند ہو ہم انکا ساتھ دیں گے، چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک
ہزارہ صوبہ کے قیام کیلئے کے پی کے اسمبلی سے قرارداد پاس ہو چکی ،قومی اسمبلی میں بھی بل پیش کر دیاگیا ہے، سردارمحمدیوسف
منگل 21 جنوری 2020 23:19
(جاری ہے)
اس موقع پر کے پی سی کے نائب صدر سعید سربازی،خازن راجہ کامران،سینئرصحافی اور سابق سیکریٹڑی کراچی پریس کلب مقصود یوسفی سمیت مولانا خورشیدہزاروی،ماسٹر منیر، صوبہ ہزارہ تحریک کے مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر حافظ سجاد قمر، سابق ایم پی اے میاں ضیاء الرحمن، سید ریاض علی شاہ، سردار نذیر احمد، قاری محبوب الرحمن ،لیاقت قصانہ،ندیم وارثی بھی موجود تھے۔
سردار محمد یوسف نے صدر اور سیکرٹری کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔اور کیک کاٹا۔سردار محمدیوسف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ حکومت کی یہی پالیسی دکھائی دیتی ہے کہ لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے نہ جاسکیں،ہم اپنے دور میں ساڑھے تین لاکھ روپے کے حج پیکج کو ڈھائی لاکھ روپے پر لے کر آئے،غریب محنت مزدوری کرکے اور پیسہ پیسہ بچا کر حج کی سعادت کیلئے جاتاہے،حکومت پر تو فرض ہے کہ وہ حج کی ادائیگی کیلئے آسانیاں پیدا کرے،سہولیات دی جائیں اور سستا پیکج دے ،جب حکومت نی5لاکھ40ہزار کا پیکج کیا تھا توہم نے پیکش کی تھی کہ یہ ذمہ داری حکومت ہمیں دے تو ہم ساڑھے تین لاکھ روپے میں اس پیکج کو قابل عمل بنا کردکھائیں گے،حکومت نے غریب آدمی کے منہ سے نوالہ تک چھین لیا گیا ہے،حکومت کہتی ہے کہ صاحب استطاعت پر حج فرض ہے لیکن انتظام کو آسان بنانا اور آسانیاں پیدا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،میں چیلنج کرتا ہوں کہ ہم اب بھی حج سستا کر سکتے ہیں۔سردار یوسف نے کہا کہ ہزارہ صوبہ سمیت انتظامی سطح پر نئے صوبے وقت کی ضرورت ہے۔عوام مسائل کی چکی میں پس رہے ہیں۔ان کو مسائل کے گرادب سے نکالا جائے،صوبہ ہزار کی جدوجہد عوامی،قانونی اور عوامی سطح پر جاری ہے،حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہزارہ صوبے کے بل منظور کروائے کیونکہ وزیر اعظم عمران خان نے خود الیکشن سے پہلے نئے صوبے بنانے کا اعلان کیا تھا۔سردار محمد یوسف نے کہا کہ ہزارہ صوبے کی تحریک سے نئے صوبوں کی تحریکیں نہ صرف شروع ہوئی ہیں۔ بلکہ ان کو حوصلہ ملا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہزارہ صوبہ ایک کروڑ عوام کا آئینی اور قانونی حق ہے اور اس کے لیے ہم ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم ہزارہ صوبے کو دوبارہ عوامی سطح پر بھی لے آئے ہیں۔اور پورے ہزارہ کی سطح پر بڑے پیمانے پر رابطہ عوام مہم چلائیں گے۔اور کوہستان سے جھاری کس تک جائیں گے۔اور 12 اپریل کو اسلام آباد میں شہداء ہزارہ کانفرنس منعقد کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم خرابی نہیں چاہتے لیکن اگر ہمارا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انھوں نے کہا کراچی سے ہم نے تحریک کا دوبارہ آغاز کر دیا ہے اور اب ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد جاری رکھیں گے۔سردار یوسف نے کہا کہ صحافت ملک کا چوتھا ستون ہے۔اورصحافی ملکی معاملات اور عوامی مسائل کے حل کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔بامقصد صحافت وقت کی ضرورت ہے۔مزید اہم خبریں
-
فیملی ڈائنامکس: جنریشن کے مابین مضبوط پل یا گہری کھائی؟
-
غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک
-
بھارتی بحریہ کا اہلکار پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار
-
شنگھائی تعاون تنظیم کی پہلگام واقعہ پربھارت کا موقف مسترد،بلوچستان میں دہشتگردی کی مذمت، بھارت کا مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار
-
کاغان میں کار گہری کھائی میں جاگری، میاں بیوی جاں بحق، 3 سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا
-
عمران خان کو کسی صورت مائنس نہیں کیا جا سکتا،بانی پی ٹی آئی کی لیڈر شپ میں ساری پارٹی مضبوط ہے، بیرسٹرگوہر
-
ریلوے کی 77سالہ تاریخ میں آمدن میں پہلی بار ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، وفاقی وزیر ریلویز حنیف عباسی
-
پنجاب میں 189 شہروں کی تعمیر و ترقی کی منظوری دے دی گئی
-
شدید بارش کے باعث حادثات، 2 افراد جاں بحق، کئی مکانوں کی چھتیں گرگئیں
-
پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ کو ووٹ دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کرلیا
-
پاکستان اور امریکہ آئندہ ہفتے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دیں گے
-
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے پارٹی ارکان کو ہدایت کی کہ وہ مالیاتی بل 2025-26 کے حق میں ووٹ دیں،شازیہ مری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.