اصلاحات دردناک عمل ہے مگر اس کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا . عمران خان
عوام تھوڑا صبر سے کام لیں‘کرپٹ اسٹیٹس کو پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے. وزیر اعظم کی ڈیوس میں کاروباری شخصیات سے گفتگو
میاں محمد ندیم جمعرات 23 جنوری 2020 14:28
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ڈیووس میں میں قیام بہت مہنگا ہے اور حکومت کے پیسے اس پر خرچ کرنا نہیں چاہ رہا تھا تاہم اکرام سہگل اور محمد عمران کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے اس دورے کو اسپانسر کیا انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈیووس میں آنے والے تمام وزرا اعظم میں سب سے سستا دورہ میرا ہوگا انہوں نے کہا کہ انسان کی اصل کامیابی برے حالات میں پر امید رہنا ہوتا ہے، اکثر لوگ برے حالات میں ہمت ہار دیتے ہیں، زندگی میں آگے جانے کے لیے آپ کو مشکل حالات میں جینے کا سلیقہ آنا چاہیے.انہوں نے کہا کہ غریب اور معاشرے کے نچلے طبقے میں آگے جانے کی صلاحیت ہوتی ہے، میں نے اپنے ملک کے انتہائی پسماندہ علاقے میں نمل یونیورسٹی بنائی، میانوالی کی نمل یونیورسٹی کو بریڈ فورڈ یونیورسٹی سے ڈگری جاری ہوتی ہے.انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی میں زیر تعلیم غریب طلبا میں بڑی صلاحیت دیکھنے کو ملی ہے شوکت خانم میموریل ہسپتال کے قیام کے حوالے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب میری والدہ کو کینسر کی بیماری ہوئی تو معلوم ہوا پاکستان میں اس وقت ایک بھی کینسر ہسپتال نہیں تھا، والدہ کی تکلیف دیکھ کر ارادہ کیا کہ پاکستان میں کینسر ہسپتال بناو¿ں گاانہوں نے کہا کہ لاہور کے بہترین 20 ڈاکٹروں سے ہسپتال کے قیام کے حوالے سے مشاورت کی جن میں سے 19 ڈاکٹر نے کہا کہ آپ ہسپتال نہیں بناسکتے تاہم ہمت نہیں ہاری اور ہسپتال قائم کیا جہاں آج 75 فیصد غریبوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے.انہوں نے کہا کہ جب سیاست میں آیا تب بھی سب میرا مذاق اڑاتے تھے، اس وقت صرف 2 جماعتیں اقتدار میں تھیں تاہم کئی سالوں کی محنت کے بعد اس میں بھی کامیابی حاصل کی عمران خان نے کہا کہ ترقی کے لیے آپ کو پہلے بڑے خواب دیکھنے ہوتے ہیں، بڑا ہدف حاصل کرنے کے لیے آپ کو کشتیاں بھی جلانی پڑتی ہے، پاکستان میں ترقی کرنے کی صلاحیت موجود ہے انہوں نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ترقی کی دوڑ میں سب سے آگے تھا، پاکستان کی ترقی کے لیے بہترین نظام حکومت ناگزیر ہے.انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نظریے کے تحت وجود میں آیا جو ہمیں کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے، پاکستان کو قائد اعظم اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام پر 14 سونے اور تانبے کی کانیں موجود ہیں، صرف 2 کانوں کا منافع 100 ارب ڈالر سے زائد ہے جبکہ اس کے علاوہ پاکستان میں گیس کوئلے کے بھی وسیع ذخائر موجود ہیں پاکستان میں انتہائی باصلاحیت افرادی قوت موجود ہے تاہم اب تک سابقہ حکومتوں نے افرادی قوت، صحت، تعلیم پر کچھ خرچ نہیں کیا.انہوں نے کہا کہ میرا نظریہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں موجودہ تحریک انصاف کی حکومت صنعتوں کی ترقی کے کے لیے کام کر رہی ہے اور سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں.عمران خان نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج کرپٹ عناصر کا مقابلہ کرنا ہے جو ہر روز ایک نئی افواہ پھیلاتے ہیں ہماری حکومت نے کچھ کرپٹ عناصر کا محاصبہ کیا ہے اور اب وہ جیل میں ہیں.انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریاستی اداروں کی خراب صورتحال کا بھی سامنا ہے جبکہ ایک اور چیلنج سابقہ حکومت کی جانب سے لیے گئے قرضوں کا انبار ہیں انہوں نے بتایا کہ ہماری آمدنی کا بڑا حصہ سابقہ حکومت کے قرضوں پر سود کی ادائیگی میں خرچ ہوتا ہے جبکہ زیر گردش قرضوں کا حجم اربوں روپے تک بڑھ چکا ہے.وزیر اعظم نے کہا کہ اگر مشکل حالات میں آگے بڑھنے کا مجھے تجربہ نہ ہوتا تو شاید میں بھی ہمت ہاردیتا، میں تنقید سے گھبرانے والا نہیں اور نہ ہی کبھی اپنے اہداف پر سمجھوتہ کروں گا انہوں نے دعویٰ کیا کہ فرسودہ نظام میں اصلاحات لانا آسان نہیں ہوتا، اصلاحات ایک درد ناک عمل ہے جس سے گزرے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا.انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات کا احساس ہے مگر اصلاحات کے عمل سے گزرے بغیر ترقی ممکن نہیں جیسے آپریشن کے بغیر ٹیومر نکالنا ممکن نہیں انہوں نے عوام کو نہ گھبرانے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کے لیے وقت درکار ہوتا ہے.
انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت ملک کے جاری حسابات کے خسارے میں 75 فیصد تک کمی لائی ہے جبکہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں 200 فیصد اضافہ ہوا.انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 ماہ میرے لیے زندگی کا سب سے مشکل ترین وقت رہا اور اس عرصے میں ہماری حکومت کو مختلف محاذوں پر بڑے چیلنجز کا سامنا رہامشکل حالات کے بعد اب عوام کو آگے بڑھنے کا جامع روڈ میپ دے سکتے ہیں.پاکستان میں سیاحت کے فروغ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے شمالی علاقوں میں سوئٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت پہاڑ ہیں، 5 ہزار سال قدیم تہذیب کے آثار موجود ہیں اور 4 بڑے مذاہب کے تاریخی مقدس مقامات بھی موجود ہیں صرف سیاحت کو ہی ترقی دے کر پاکستان کو بہت جلد اپنے پیروں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے.انہوں نے کہا کہ سیاحت سے سوئٹزرلینڈ سالانہ 80 ارب ڈالر اور ترکی 20 ارب ڈالر کمارہا ہے اور ہم بھی سیاحت کو فروغ دے کر پاکستان کی مجموعی برآمدات سے بھی زائد کما سکتے ہیں.وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے بہتر نظام حکومت ہونا نا گزیر ہے، پاکستان کے نیچے جانے کی وجہ جمہوری اداروں کا غیر مستحکم ہونا ہے، ہمارا سب سے بڑا چیلنج کرپشن کا خاتمہ ہے، کرپٹ اسٹیٹس کو پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے. انہوں نے کہا کہ تنقید سے گھبرانے والا نہیں اور نا ہی اپنے نظریے پر سمجھوتہ کروں گا، بیمارمعیشت کواٹھانے کے لیے تکلیف دہ فیصلے کرنے پڑتے ہیں، ٹیومر نکالنا ہے تو آپریشن کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑےگا، ہم نے پہلے سال خسارے میں 75 فیصد کمی کی ہے.مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.