حکومت دوردراز اور پسماندہ اضلاع میں صنعتی ترقی اورروزگار کے مواقع بڑھانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، عبدالکریم

جمعہ 24 جنوری 2020 23:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) صوبائی حکومت چترال میں صنعتی ترقی کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو روزگار دینے کے لیے بھی سنجیدہ کوشش کر رہی ہے ان خیالات کا اظہار وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم نے پشاور میں ضلع چترال کی اقتصادی ترقی کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ضلع چترال کو درپیش مسائل کے حوالے سے سفارشات بھی پیش کی گئیں۔

چترال چیمبر آف کامرس کو صدر نے اجلاس کو ضلع چترال کا افغانستان اور وسطی ایشیا کے مارکیٹ تک رسائی کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ارندو اور شاہ سلیم بارڈر کے کھلنے سے ضلع چترال میں معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے کئی مواقع پیدا ہوں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے بھی خصوصی طور پرشرکت کی اور اس امر کا اظہار کیا کہ ضلع چترال میں سیاحت کے نئی مقامات کی ترقی کے لئے تین ارب کی خطیر رقم منظور ہوگئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ گاؤں کی سطح پر سیاحت کے فروغ کے لیے 500ملین روپے کی منظوری بھی ہوچکی ہے اور انشاء اللہ صوبائی حکومت اور وزیر اعلی کی ذاتی دلچسپی کی بدولت ضلع چترال میں کئی منصوبے زیرغور بھی جلد شروع کئے جائیں گے ۔

اجلاس میں غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں صوبائی محکموں کے سینئر افسران اور صنعت کاروں نے بھی شرکت کی۔آخر میں معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم نے کہا کہ صوبائی حکومت ضلع چترال کی اقتصادی ترقی کے حوالے سے سنجیدہ کوشش کر رہی ہے اور یقین دلایا کہ شاہ سلیم بارڈر اور ارندو کو جلد کھولنے کے لئے سنجیدہ کوشش کی جائے جس کی بدولت برآمدات میں بھی اضافہ ہوجائے گا اور متعلقہ محکموں کو ہدایات کردی چترال کی اقتصادی ترقی میں حائل تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں اور اس بات پر زور دیا کہ چترال معدنیات کے کاروبار کو جدید سائنسی ٹیکنالوجی کی بدولت بروئے کار لایا جائے اور اسکے ساتھ ساتھ چترال میں ماحول دوست صنعتی زون کے قیام پر تیزی سے عملدرآمد کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

اور چترال میں اقتصادی ترقی بنانے کی ہدایت بھی جاری کر دیں تاکہ ضلع چترال کی اقتصادی ترقی کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے جاسکیں۔ انہوں نے صنعت کاروں اور غیر سرکاری تنظیموں پر زور دیا کہ وہ ضلع چترال کے عوام کی استعداد کار بڑھانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کریں۔